زخمی شاہینوں نے نئی اُڑان کے لیے پر تول لیے

اسپورٹس ڈیسک  جمعـء 21 ستمبر 2018
بیٹنگ لائن کو فوری طور پر پائوں پر کھڑے ہونے کا چیلنج درپیش، حریف اسپنرز سب سے بڑی آزمائش ہوں گے۔ فوٹو : فائل

بیٹنگ لائن کو فوری طور پر پائوں پر کھڑے ہونے کا چیلنج درپیش، حریف اسپنرز سب سے بڑی آزمائش ہوں گے۔ فوٹو : فائل

ابوظبی / دبئی: ایشیا کپ کے سپر 4 میں آج پاکستان ٹیم افغانستان کا سامنا کرے گی جب کہ زخمی شاہینوں نے نئی اڑان کیلیے پرتول لیے۔

ایشیا کپ میں پول ’’اے‘‘ سے ہانگ کانگ اور ’’بی‘‘ سے سری لنکا کی رخصتی ہوچکی، جس کے بعد اب  سپر4 مرحلے کا جمعے سے آغاز ہورہا ہے، پاکستان اور افغانستان کی ٹیمیں ابوظبی میں مقابلہ کریں گی جبکہ بھارت کو بنگلہ دیش کا چیلنج درپیش ہوگا۔

گرین شرٹس کا اگلا مقابلہ اتوار کو بھارت سے ہوگا، اس لیے افغانستان سے میچ دہری اہمیت کا حامل ہے، سرفراز الیون کو ایک تو فائنل کیلیے قیمتی پوائنٹس حاصل کرنا ہیں، دوسرے روایتی حریف کیخلاف میچ سے قبل اپنا ڈگمگاتا ہوا اعتماد بھی بحال کرنا ہے۔

پاکستان نے گروپ مرحلے کے پہلے میچ میں ہانگ کانگ کو آئوٹ کلاس کرتے ہوئے کم ٹوٹل تک محدود کرنے کے بعد ہدف بھی باآسانی حاصل کیا تھا، دوسری جانب بھارت نے اسی حریف کے خلاف اچھا مجموعہ تو ترتیب دیا لیکن بولرزبڑی مشکل سے ہی شکست ٹالنے میں کامیاب ہوئے۔

ہانگ کانگ کے اوپنرز نے ویرات کوہلی کا خلاپرکرنے والے روہت شرما کی قیادت کا بھی امتحان لیا،اس کے بعد مبصرین کی اکثریت نے  بھارت کیخلاف میچ میں پاکستان کو فیورٹ قرار دیا لیکن گزشتہ کچھ عرصہ میں اپنی بیشتر فتوحات کیلیے فخرزمان کی جارحانہ بیٹنگ کی محتاج ٹیم نے توقعات پر پانی پھیر دیا، امام الحق کے غیر ذمہ دارانہ اسٹروک سے شروع ہونے والی تباہی میں وقفہ صرف شعیب ملک اور بابر اعظم کی شراکت کے دوران آیا۔

سرفراز احمد اور آصف علی کے بعد ٹیل اینڈرز کی تھوڑی بہت مزاحمت کے نتیجے میں 162رنز بنانے کے بعد  بولرز بھی بھارتی بیٹنگ لائن کیلیے زیادہ مشکلات پیدا نہیں کرسکے، گزشتہ 9ون ڈے میچز میں 3شکار کرنے والے محمد عامر اس بار بھی کوئی تاثر نہ چھوڑ سکے، افغانستان کی سری لنکا کیخلاف کارکردگی گرین شرٹس کیلیے خطرے کی علامت ہے، پاکستان کو اپنی حکمت عملی پر ازسرنو غور کرتے ہوئے میدان میں اترنا ہوگا۔

گزشتہ روز قومی اسکواڈ کے 8 کرکٹرز نے ٹریننگ کیلیے آئی سی سی اکیڈمی کا رخ کیا، ان میں کپتان سرفراز احمد، شان مسعود، حارث سہیل، محمد نواز، جیند خان، شاہین آفریدی، آصف علی اور فخرزمان شامل تھے، بھارت کیخلاف میچ میں انجرڈ ہونے والے شاداب خان نے آرام کیا۔

افغانستان کیخلاف میچ میں پاکستان پیس بیٹری میں تبدیلی کرتے  ہوئے محمد عامر کو باہر بٹھانے کا فیصلہ کرسکتا ہے، اس صورت میں جنید خان، حارث سہیل یا شاہین آفریدی کو شامل کیا جائے گا، شاداب خان مکمل فٹ نہ ہوئے تو محمد نواز کو موقع دیے جانے کا امکان ہے۔

دوسری جانب پاور ہٹرز سے مزیئن افغانی ٹیم محمد شہزاد، رحمت شاہ، حشمت اللہ شہیدی کی مدد سے بڑا مجموعہ ترتیب دینے کی کوشش کرے گی، ٹیل اینڈرز بھی بڑے اسٹروکس کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، روایتی طور پر اسپن کیلیے سازگار پچ پر راشد خان اور محمد بنی پاکستانی بیٹنگ لائن کو پریشان کرسکتے ہیں۔

دوسرے میچ میں بھارتی ٹیم دبئی میں بنگلہ دیشی ٹائیگرز کے دانت کھٹے کرنے کی کوشش کرے گی، پاکستان کیخلاف میچ میں بھارتی  پیسرز اور اسپنرز بہترین فارم میں نظر آئے، تجربہ کار روہت شرما اور شیکھر دھون کا بیٹ بھی رنز اگل رہا ہے، ویرات کوہلی کی عدم موجودگی میں بھی مڈل آرڈر پر اعتماد ہے۔

بنگلہ دیشی آل رائونڈر نے جمعرات کو افغانستان کیخلاف میچ میں بہترین بولنگ کا مظاہرہ کیا، ڈیبیو میچ میں پیسر ابو حیدر کی کارکردگی بھی متاثرکن رہی، فاسٹ بولر روبیل حسین بھی  پریشانی پیدا کرسکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔