چین نے فوجی ادارے پر پابندی لگانے پر امریکا کو نتائج بھگتنے کیلیے خبردار کردیا

ویب ڈیسک  جمعـء 21 ستمبر 2018
 امریکی انتظامیہ کے اس بلاجواز اقدام کوسخت ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، چین فوٹو: رائٹرز

امریکی انتظامیہ کے اس بلاجواز اقدام کوسخت ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، چین فوٹو: رائٹرز

بیجنگ: چین نے روسی جنگی سامان خریدنے کی امریکی پابندی پر کہا ہے کہ امریکا چین کو روس سے لڑاکا طیارے خریدنے سے نہ روکے ورنہ اس کے نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہے۔

جمعرات کو امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ چین روس سے ایس یو 35 جنگی طیارے اور زمین سے فضا تک مار کرنے والے ایس 400 میزائل خرید رہا ہے، یہ خریداری امریکا کی جانب سے اس روسی پابندی کے زمرے میں آتی ہے جو 2016ء میں روس کی جانب سے امریکی انتخابات میں مبینہ مداخلت اور یوکرین میں فوجی کارروائی کے بعد لگائی گئی ہے۔

یہ پڑھیں: امریکا نے چین کے فوجی ادارے پر پابندیاں لگادی

چینی دفترِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ  اگر امریکا پابندی کے یہ احکامات منسوخ نہیں کرتا تو اسے اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ چین امریکی انتظامیہ کے اس بلاجواز اقدام کوسخت ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

امریکا ہمیں اسلحے کی مارکیٹ سے دور رکھ کر آگ سے کھیل رہا ہے، روس

دوسری جانب ماسکو کی جانب سے  جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا روس کو اسلحے کی عالمی مارکیٹ سے دور رکھ کر آگ سے کھیل رہا ہے۔

روسی صدر کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ  یہ غیر تجارتی عمل، بین الاقوامی تجارت کے اصول و ضوابط کے خلاف ہے اور امریکا اپنے حریف تجارتی ممالک کو اس مارکیٹ سے باہر رکھنا چاہتا ہے۔

واضح رہے کہ امریکا نے 33 ایسے افراد اور اداروں  کو بلیک لسٹ کردیا ہے جو روسی فوجی اور انٹیلی جنس سے وابستہ ہیں۔ ان میں روسی سفیر رابرٹ میولر بھی شامل ہیں جن پر 2016ء کے امریکی انتخابات میں مبینہ مداخلت کے الزامات لگائے جاتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔