ترکی میں حکومت مخالف 14 فوجی افسران سمیت 100 سے زائد اہلکار گرفتار

ویب ڈیسک  ہفتہ 22 ستمبر 2018
 فوجی افسران اور اہلکاروں کو حکومت مخالف سرگرمیوں پر گرفتار کیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

فوجی افسران اور اہلکاروں کو حکومت مخالف سرگرمیوں پر گرفتار کیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

 انقرہ: ترکی میں حکومت مخالف رہنما فتح اللہ گولن کے حامی 14 فوجی افسران سمیت 110 فوجیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کی اپوزیشن جماعت کے جلا وطن رہنما فتح اللہ گولن سے تعلق رکھنے اور حکومت کے خلاف سازش کرنے کے الزام میں 110 فوجیوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

انقرہ کے چیف پراسیکیوٹر نے میڈیا کو بتایا کہ حراست میں لیے جانے والوں میں 3 کرنل، 2 لفٹیننٹ کرنل، 6میجر، 3 کیپٹن اور 100 سے زائد اہلکار شامل ہیں۔ یہ تمام افراد حاضر سروس اہلکار تھے۔

طیب اردگان کی حکومت دو سال قبل ہونے والی فوجی بغاوت میں جلا وطن رہنما فتح اللہ گولن کے ملوث ہونے کا الزام عائد کرتی آئی ہے اور اب بھی فتح اللہ گولن کے حامیوں کے خلاف کارروائی جاری ہے تاہم امریکا میں مقیم اپوزیشن رہنما ترک حکومت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے حکومت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ جولائی 2016 میں ترک صدر طیب اردگان کا تختہ الٹنے کے لیے فوجی بغاوت کی گئی تھی جسے عوام نے ناکام بنا دیا تھا۔ ناکام فوجی بغاوت کے بعد سے سیکڑوں فوجیوں کو مقدمات اور ملازمتوں سے برطرفی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔