ترقی پذیر ممالک آپس میں تجارت بڑھائیں، نائب صدر لاہور چیمبر

کامرس رپورٹر  منگل 4 جون 2013
حکومت سے افریقی منڈی پرتوجہ دینے کا مطالبہ، ڈپلومیٹس نے معاشی حالات پر سوال کیے۔  فوٹو : فائل

حکومت سے افریقی منڈی پرتوجہ دینے کا مطالبہ، ڈپلومیٹس نے معاشی حالات پر سوال کیے۔ فوٹو : فائل

لاہور:  لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر میاں ابوذر شاد نے کہا ہے کہ باہمی تجارتی و معاشی تعلقات کے استحکام میں غیر ملکی ڈپلومیٹس کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہوتاہے کیونکہ وہ کسی بھی ملک کی معاشی صلاحیتوں کے بہترین عکاس ہوتے ہیں۔

انہوں نے یہ بات ارجنٹائن، بنگلہ دیش، بلغاریہ، برکینا فاسو، کیمرون، چین، ایریٹیریا، ایتھوپیا، عراق، کینیا، لیسوتھو، مراکش، نائجیریا، سوڈان، تاجکستان، تنزانیہ، ترکمانستان، یمن، ماریطانیہ، ٹوگو، مالی، لائبیریا کے ڈپلومیٹس کے 30 رکنی وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہی، وفد کی سربراہی ڈائریکٹر جنرل فارن سروسز اکیڈمی خالد عثمان قمر کررہے تھے۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو آپس میں تجارت بڑھانی چاہیے جس سے ان کی معاشیات اور باہمی تعاون مستحکم ہونگے۔

انہوں نے ایشیا اور افریقہ کے درمیان تعلقات مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا اورکہا کہ پاکستان نے ابھی افریقی خطے سے خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھایا لہٰذا اس جانب توجہ دینا ہوگی۔ میاں ابوذر شاد نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی حیثیت بہترین اور یہ وسطی ایشیائی ریاستوں، افغانستان اور چین تک رسائی کا بہترین ذریعہ ہے، گوادر بندرگاہ کی ڈیولپمنٹ اور ہائی ویز کی تعمیر نے تجارتی حوالے سے پاکستان کی اہمیت میں مزید اضافہ کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا بنیادی مقصد کاروباری برادری کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے اور یہ حکومت و کاروباری کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے ڈپلومیٹس پر زور دیا کہ وہ تجارت کے قابل نئی اشیا کی شناخت کریں اور تجارتی معلومات چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ساتھ شیئر کریں تاکہ تاجر تجارتی مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی و معاشی تعلقات کا فروغ دنیا میں امن کی ضمانت بن سکتا ہے اور اس سلسلے میں ڈپلومیٹس کو بنیادی کردار ادا کرنا ہوگا۔

میاں ابوذر شاد نے کہا کہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری پالیسی ساز اداروں تک کاروباری برادری کی آواز پہنچا رہا ہے، یہ سرٹیفکیٹ آف اوریجن اور ویزا سفارشی خطوط جاری کرتا ہے جس سے تاجروں کے انتہائی قیمتی وقت کی بچت ہوتی ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل فارن سروسز اکیڈمی خالد عثمان قیصر نے معاشی بحالی کے لیے نجی شعبے کے کردار کو سراہا۔ وفد میں شامل ڈپلومیٹس نے پاکستان کی معاشی صورتحال کے بارے میں بہت سے سوالات پوچھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔