میر پورخاص کا مردہ خانہ شہریوں کیلیے عذاب بن گیا

ایکسپریس نیوز ڈیسک  منگل 4 جون 2013
مردہ خانے میں غلاظت اور گندگی سے علاقے کے لوگ شدید اذیت میں مبتلا ہوگئے۔

مردہ خانے میں غلاظت اور گندگی سے علاقے کے لوگ شدید اذیت میں مبتلا ہوگئے۔

میرپورخاص:  میرپورخاص سول اسپتال کے مردہ خانے میں لاوارث لاشوں کے اعضاء اور پوسٹ مارٹم کے دوران برآمد ہونے والا قیمتی سامان چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

جبکہ مردہ خانے میں غلاظت اور گندگی سے علاقے کے لوگ شدید اذیت میں مبتلا ہوگئے۔ میرپورخاص سول اسپتال میں17 تحصیلوں کے لیے قائم مرکزی مردہ خانہ آبادی کے درمیان قائم ہے مردہ خانے کے اطراف کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں، زنگ آلود کلہاڑیاں، بغدے، چھریاں پرانے اور غلیظ گھِِسے پٹے آلات استعمال کیے جاتے ہیں اور ہر طرف خون ،کچرے کے ڈھیر اور کھڑکیوں پر انسانی اعضاء بھی بکھرے نظر آتے ہیں۔ مردہ خانے کے خطرناک تعفن نے مقامی آبادی، کڈنی وارڈ، پولیس عملے کے رہائشی کوارٹرز اور ہیلتھ ٹیکنیشن اسکول کے طلباء کے لیے ایک عذاب بن کر رہ گیا ہے۔

تعفن اور مردہ خانہ کے خوف ناک مناظر سے مقامی آبادی اذیت میں مبتلا ہے۔ سول اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ کے انچارج ڈاکٹر وید پرکاش نے ایکسپریس کو بتایا کہ مردہ خانے میں روزانہ 2 سے3 لاشیں آتی ہیں، مردہ خانہ کے سامنے سے مقامی آبادی، بچوں اور خواتین کا بڑی تعداد میں گزر ہوتا ہے، جس کے باعث بچے اور خواتین ڈر جاتے ہیں۔

دوسری جانب ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ مردہ خانے میں سوئیپرز سے پوسٹ مارٹم کرایا جاتا ہے۔ ذرائع نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ لاوارث لاشوں کے جسموں سے پوسٹ مارٹم کے دوران قیمتی اعضاء نکال کر فروخت اور انکی جیبوں سے پیسے، گھڑیاں، موبائل فون اور سونے چاندی کے انگوٹھیاں، خواتین کے کانوں سے بالیاں بھی چوری کر لی جاتی ہیں، اس قسم کی واردات میں مقامی سرکاری سویئپر ملوث ہوتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔