بھارت میں نئے گلوکاروں سے مفت گیت ریکارڈ کرانے کا رجحان

قیصر افتخار  منگل 4 جون 2013
بغیر سیچوایشن کے ریکارڈنگ ، پرانے گلوکاروں کو بھی فلموں کے نام نہیں بتائے جاتے. فوٹو: فائل

بغیر سیچوایشن کے ریکارڈنگ ، پرانے گلوکاروں کو بھی فلموں کے نام نہیں بتائے جاتے. فوٹو: فائل

لاہور:  بالی ووڈ میں نئے اورپرانے گلوکاروں کی آوازوں میں بنا کسی سیچوایشن ’’تھوک کے حساب‘‘ سے گیت ریکارڈ کرانے کا رجحان زورپکڑنے لگا۔ نئے گلوکاروں کوبالی وڈمیں چانس دینے کے نام پرمفت گیت ریکارڈ کروائے جا رہے ہیں جب کہ سینئرگلوکاروں کو معاوضہ ادا کیاجارہا ہے۔

مختلف فلمساز اداروں کے ساتھ وابستہ معروف اورغیرمعروف موسیقاردھنیں ترتیب دینے میں مصروف ہیں جب کہ ذاتی ریکارڈنگ اسٹوڈیومیں آئٹم سانگ سمیت مختلف اندازکے گیت ریکارڈ کیے جا رہے ہیں۔ جن کو فلموں کی مختلف سیچوایشنز میں استعمال کیا جانے لگا ہے۔ ذرائع کے مطابق بالی وڈ میں گزشتہ کچھ عرصہ کے دوران ایک نیارجحان دیکھنے میں آیا ہے کہ معروف فلمساز ادارے مختلف چینلزکے رئیلٹی پروگراموں میں سامنے آنیوالے ٹیلنٹ سے معاوضہ کے بغیرہی کئی کئی گیت ریکارڈ کروا کر رکھ رہے ہیں ۔

اس موقع پرنوجوان گلوکاروں کو یہ تک نہیں بتایاجاتا کہ یہ گیت کون سی فلم میں آئے گا یا یہ گیت کس طرح کی سیچوایشن پرفلمبند ہوگا۔ ان کو گیت کے بول اوردھن بتائی جاتی ہے جس کے بعد بالی وڈ میں آنے کے خواہشمند نوجوان ٹیلنٹ ان گیتوں کو ریکارڈ کرتاچلا جاتا ہے۔اسی طرح بہت سے معروف موسیقاربھی مقبول گلوکاروں کی آوازوں میں مختلف اندازکے گیت ریکارڈ کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ اس سلسلہ میں انھیں باقاعدہ معاوضہ اداکیا جارہا ہے لیکن انھیں بھی یہ معلوم نہیں ہوتا کہ یہ کونسی فلم میں ریکارڈ کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔