محکمہ صحت کا آئندہ مالی سال کے بجٹ کاخاکہ تیار83ترقیاتی اسکیمیں شامل

اسٹاف رپورٹر  منگل 4 جون 2013
 بچوں کی ویکسین کی افادیت کیلیے 1000ملین جبکہ ایمبولینس سروسز اور ہیلتھ کال سینٹرز کیلیے 1500ملین روپے مختص. فوٹو: فائل

بچوں کی ویکسین کی افادیت کیلیے 1000ملین جبکہ ایمبولینس سروسز اور ہیلتھ کال سینٹرز کیلیے 1500ملین روپے مختص. فوٹو: فائل

کراچی:  صوبائی محکمہ صحت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ سال برائے2013-14 کا ابتدائی خاکہ تیارکرلیا ہے۔

نئے بجٹ میں مجموعی طورپر83 ترقیاتی اسکیموں کو شامل کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے، ترقیاتی بجٹ سال-13 2012 میں مجموعی طور پر15ارب روپے مختص کیے گئے تھے اور11ارب جاری ہوئے جس سے درجنوں ترقیاتی اسکیمیں بجٹ بک تک ہی محدود رہیں جبکہ آئندہ مالی سال کیلیے 3ارب کا اضافے کرکے18ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے، بجٹ تجاویز میں ریسکیو ایمبولیٹری سروسز پروگرام (ایمبولینس سروسز) اور ہیلتھ کال سینٹرز، سول اسپتال کی سینٹرل لیبارٹری، اوپی ڈی کی توسیع، ای این ٹی یونٹ کی توسیع کی اسکیم اور ای پی آئی میں بچوں کی ویکسین کی افادیت کو برقرار رکھنے کیلیے سولر انرجی کولڈ چین سسٹم اسکیم سمیت دیگر نئی اسکیموں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

محکمہ صحت کے مطابق سال 2012-13 کے رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں منظور شدہ اسکیموںکوآئندہ مالی سال کی اسکیموں میں شامل کیاجارہا ہے جن کی مد میں محکمہ کو فنڈزجاری نہیں کیے جاسکے تھے، محکمہ کے افسر کے مطابق2013-14 کی نئی اسکیموں میںبچوں کی حفاظتی ویکسین کیلیے کولڈ چین اسٹوریج میں سولرانرجی سسٹم نصب کیاجائے گا ۔

جس کا تخمینہ 1000ملین روپے رکھا گیا ہے، کراچی سے کشمور تک کے تمام ضلعی، تعلقہ و ٹیچنگ اسپتالوں کو انٹرلنک کرکے ہیلتھ انفارمیشن سسٹم کا انفراسٹرکچر قائم کیاجائے گا تاکہ تمام اسپتالوں میں مریضوں اوران کی بیماریوں کا ڈیٹا اکٹھا کیاجاسکے، جس کا تخمینہ بھی ایک ہزار ملین روپے ہے، کراچی سمیت صوبے بھر میں ریسکیو ایمبولیٹری سروسز پروگرام اور ہیلتھ کال سینٹرز کیلیے1500ملین ، سول اسپتال کی سینٹرل لیب، ڈائیبٹک اوپی ڈی اور ای این ٹی یونٹ کی توسیع اور آلات کیلیے 200 ملین، جامشورومیں تھروسس سرجری یونٹ کے قیام کیلیے 500 ملین اور اسٹیبلشمنٹ سینٹرل آف ایکسلینس ہیلتھ سروسز کی اسکیم کے لیے1500ملین روپے تخمینہ لگایا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔