بھارت میں ماؤ باغیوں کے حملے میں رکن اسمبلی سمیت دو سیاسی رہنما قتل

ویب ڈیسک  اتوار 23 ستمبر 2018
علاقے میں معدنیات کی کان کنی پر حکومت اور ماؤ باغیوں کے درمیان کئی برسوں سے تنازع جاری ہے فوٹو:بھارتی میڈیا

علاقے میں معدنیات کی کان کنی پر حکومت اور ماؤ باغیوں کے درمیان کئی برسوں سے تنازع جاری ہے فوٹو:بھارتی میڈیا

نئی دہلی: بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں ماؤ باغیوں نے فائرنگ کر کے رکن اسمبلی کیدار سرویسوارا اور سابق رکن اسمبلی سیوری سوما کو قتل کردیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق تیلگو دیشم پارٹی کے دو رہنماؤں کو ماؤ باغیوں نے آندھرا پردیش کے ضلع وشاکھا پٹنم میں گولیاں مار کر قتل کردیا ہے۔ دونوں رہنما علاقے میں کان کنی کے ایک معاہدے پر ماؤ باغیوں سے  گفت و شنید کرنے گئے تھے کہ 40 سے 50 ماؤ باغیوں نے دھاوا بول دیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ رکن اسمبلی کو جن علاقوں کے دورے پر جانا تھا وہاں سیکیورٹی انتظامات مکمل تھے لیکن وہ آخری وقت میں اپنا دورہ تبدیل کرتے ہوئے گاؤں دمبری گودا چلے گئے جو ماؤ باغیوں کے زیر تسلط ہے۔ حملہ آوروں میں خواتین بھی شامل تھیں۔

اراکین اسمبلی کے قتل کا واقعہ اس وقت پیش آیا ہے جب ماؤ باغی اپنی جماعت کا یوم تاسیس منا رہے ہیں۔ اس بار یوم تاسیس پورے ہفتے منایا جائے گا جس کی اختتامی تقریب 27 ستمبر کو ہوگی۔ وزیراعلیٰ چندر بابو نائیڈو نے اراکین اسمبلی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔

مقتول رکن اسمبلی کیدار سرویسوارا راؤ 2016 میں آراکو سے کانگریس کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ بعد ازاں تیلگو دیسام پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ حکمراں جماعت نے انہیں سرکاری نمائندہ مقرر کردیا تھا جب کہ قتل ہونے والے دوسرے رہنما سیوری سوما بھی تیلگو پارٹی کے سابق رکن اسمبلی تھے۔

واضح رہے کہ یہ علاقہ قدرتی معدنیات بالخصوص المونیم  سے بھرپور دھاتی پتھر باکسائیٹ کے لیے شہرت رکھتا ہے۔ مقتول رکن اسمبلی پر باکسائٹ کی غیر قانونی کان کنی کے کئی مقدمات درج ہیں جب کہ ماؤ تحریک ان معدنیات کو حق سمجھتے ہوئے اپنا تسلط چاہتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔