اسلام آباد میں طالبات کو ہراساں کرنے والا کالج پروفیسر برطرف

ویب ڈیسک  پير 24 ستمبر 2018
وفاقی نظامت تعلیمات متاثرہ طالبات کی نفسیاتی کونسلنگ کے لئے انتظامات کرے، تحریری حکم نامہ فوٹو: فائل

وفاقی نظامت تعلیمات متاثرہ طالبات کی نفسیاتی کونسلنگ کے لئے انتظامات کرے، تحریری حکم نامہ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: انسداد ہراسیت محتسب نے طالبات کو ہراساں کرنے میں ملوث بحریہ کالج کے پروفیسر کو نوکری سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد ہراسیت محتسب نے بحریہ کالج کے پروفیسر کو طالبات کو ہراساں کرنے پر نوکری سے برطرف کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ 31  مئی کو عمیمہ فاطمہ نے محتسب میں درخواست دائرکی تھی کہ 28  مئی کو بیالوجی پریکٹیکل کے دوران پروفیسرسعادت نے طالبات کو ہراساں کیا تھا، 20  سے زائد طالبات اور 3 طلبہ نے ہراساں کرنے کے الزامات کی تصدیق کی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: یونیورسٹی میں خواتین عملے کی ہراسانی

طالبہ کی درخواست پر انسدادِ ہراسیت محتسب کشمالہ طارق کی جانب سے تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بحریہ کالج میں طالبات کا بیالوجی کا پریکٹیکل دوبارہ لیا جائے اور طالبات کو ہراساں کرنے میں ملوث پروفیسر کو فوری برطرف کیا جائے اور الزام ثابت ہونے پر مجرم کو 2 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی  ادا کرنا ہوگا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ کا طالبہ کو ہراساں کیے جانے کا نوٹس

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ بیالوجی ڈیپارٹمنٹ کی ہیڈ صبوہی حسین کو تادیبی لیٹرجاری کیا جائے، آئی جی اسلام آباد قانونی کارروائی کے لئے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیں۔

تحریری فیصلے میں حکم دیا گیا ہے کہ وفاقی نظامت تعلیمات متاثرہ طالبات کی نفسیاتی کونسلنگ کے لئے انتظامات کرے اور اداروں میں انسداد ہراسیت قوانین سے آگاہی یقینی بنائے جب کہ شہر بھر کے تعلیمی اداروں میں ہراساں کرنے کے واقعات کی رپورٹ جمع کرائی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔