سلیم ملک نے بھارت سے شکست کا ملبہ سرفراز پر ڈال دیا

محمد یوسف انجم  پير 24 ستمبر 2018
جب کپتان کا حوصلہ پست ہو تو وہ باقی ٹیم کو کیسے لے کر چلے گا، سلیم ملک فوٹو:فائل

جب کپتان کا حوصلہ پست ہو تو وہ باقی ٹیم کو کیسے لے کر چلے گا، سلیم ملک فوٹو:فائل

 لاہور: قومی ٹیم کے سابق کپتان سلیم ملک نے بھارت کے ہاتھوں قومی ٹیم کی شکست پر کہا ہے کہ جب ٹیم کے کپتان کا حوصلہ پست ہو تو وہ باقی ٹیم کو کیسے لے کر چلے گا۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان سلیم ملک کا کہنا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کی ایشیا کپ میں پرفارمنس لمحہ فکریہ ہے، بھارت کے ہاتھوں لگاتار دوسری شکست نے غیرملکی کوچز کی پلاننگ اور اہلیت پر سوالیہ نشان لگادیا ہے، کھیلے گئے میچز میں ہماری ٹیم کا بیلنس اچھا نظر نہیں آیا، متحدہ عرب امارات میں بیٹنگ میچ جتواتی ہے باؤلنگ نہیں، تاہم بابر اعظم اور شعیب ملک کے سوا کوئی بلے باز نہیں ہے جو اس وقت ٹیم کو لے کر چلے۔

سلیم ملک نے قومی ٹیم کے کپتان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سرفراز احمد کا نمبر چار پر بیٹنگ پر آنا غلط فیصلہ ہے، کپتان سرفراز احمد کو بظاہر یہ معلوم نہیں ہوتا کہ اس نے کیا کرنا ہے کہاں کھیلنا ہے، جب ٹیم کے کپتان کا حوصلہ پست ہو تو وہ باقی ٹیم کو کیسے لے کر چلے گا، کپتان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ٹیم کے کھلاڑیوں کو ساتھ لے کر چلے، دباؤ سے نکلیں اور دوسروں کو بھی کھل کر کھیلنے دیں ، ہر موومنٹ پر روک ٹوک مناسب نہیں۔

سلیم ملک کا کہنا تھا کہ کوچ کو کھلاڑیوں کو کہنا چاہئے کہ وہ اپنے قدرتی انداز میں کرکٹ کھیلیں، ٹیم انتظامیہ جب اپنے اچھے کھلاڑی کو یہ کہے کہ آپ ٹیم سے باہر ہونے لگے ہیں تو وہ مزید دباؤ میں آ جائے گا، محمد حفیظ اور عمر اکمل جیسے بلے بازوں کی ٹیم کو ضرورت ہے۔

سلیم ملک نے کہا کہ فخر زمان کو دباؤ میں سمجھ نہیں آرہا کہ وہ گیند کو روکے یا ہٹ کرے، حریف ٹیموں نے اس کے خلاف ہوم ورک کررکھا ہے، اس مشکل وقت میں اب ایسے منوانا ہوگا کہ وہ بڑا بلے باز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی ٹیم بنگلہ دیش سے بہتر ہے اور میرے خیال میں اسے با آسانی ہرایا جاسکتا ہے، تاہم بھارت کے خلاف فائنل میں ٹیم کو مشکل پیش آسکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔