نیپالی ٹائیگر کی بقا کا منصوبہ کامیاب، تعداد دگنی ہوگئی

ویب ڈیسک  پير 24 ستمبر 2018
گزشتہ 10 برس میں نیپال میں بنگال ٹائیگرز کی تعداد دگنی ہوچکی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

گزشتہ 10 برس میں نیپال میں بنگال ٹائیگرز کی تعداد دگنی ہوچکی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

کھٹمنڈو: نیپال کی جانب سے جنگلی ٹائیگر کی بقا کے لیے شروع کیے گئے منصوبے کے بعد 10 سال کے دوران ٹائیگر کی تعداد دگنی ہوچکی ہے جو کہ رواں سال 235 نوٹ کی گئی۔

جنگلی حیات اور ماحولیاتی تحفظ کی مختلف تنظیموں کی جانب سے اس خبر کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نیپال نے رائل بنگال ٹائیگروں کے تحفظ اور نسل بڑھانے میں اہم کامیابی حاصل کی ہے۔

سال 2009ء میں  نیپالی جنگلات میں ٹائیگر کی تعداد 121 تھی جو اس سال بڑھ کر 235 ہوچکی ہے۔ اس عمل میں ماہرین نے 2700 کلومیٹر طویل رقبے پر 4 ہزار کیمرے لگائے اور 600 ہاتھیوں کو بھی چھوڑا۔ یہ طویل علاقہ نیپال کے جنوب میں ایک وسیع سرسبز رقبے کی صورت میں موجود ہے جہاں ٹائیگر آزادانہ گھومتے ہیں۔

نیپال میں قومی پارکس اور جنگلی حیات کے تحفظ کے سربراہ مان بہادر کھڈکا نے کہا ہے کہ مقامی کمیونٹی اور دیگر حلقوں کے تعاون سے ٹائیگر کے شکار اور ان کی رہائش کا تحفظ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پورے ایشیا میں جنگلات کے خاتمے اور شکار کی وجہ سے ٹائیگر کی آبادی روبہ زوال ہے۔ 2010ء میں نیپال اور دیگر 12 ممالک نے ایک عہدِ یادداشت پر دستخط کیے تھے جس کے تحت 2022ء تک ٹائیگروں کی تعداد کو دگنا کیا جائے گا۔

ٹائیگروں کے تحفظ کی اس مہم میں لیونارڈ ڈی کیپریو سمیت کئی اہم شخصیات بھی شامل تھیں۔ 2010ء ٹائیگر کنزرویشن پلان کے کئی فوائد 2016ء میں نمودار ہوگئے اور ایک صدی بعد پہلی مرتبہ ٹائیگروں کی آبادی بڑھنے لگی۔

یاد رہے کہ 1900ء میں دنیا بھر میں ایک لاکھ ٹائیگر تھے جو 2010ء میں کم ہوتے ہوتے 3200 رہ گئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔