- معاشی بحران حل کرنے کیلیے کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے، وزیر خزانہ
- چوتھی کمشنر کراچی میراتھن میں جاپانی ایتھلیٹ فاتح قرار
- صدرمملکت کا ایف بی آر کو برطانوی دور کی لائبریری کو ٹیکس کٹوتی واپس کرنے کا حکم
- جرمنی نے بیلجیئم کو شکست دے کر عالمی کپ ہاکی ٹورنامنٹ جیت لیا
- ایف آئی اے کراچی کی حوالہ ہنڈی کیخلاف کارروائی؛ 4 ملزمان کو گرفتار
- کراچی میں یکم فروری تک سردی کی لہر برقرار رہنے کا امکان
- باچا خان کانفرنس میں خیبرپختونخوا کی سیکیورٹی پولیس کے حوالے کرنے کی قرارداد منظور
- عمران خان کے متنازع بیان سے پیپلز پارٹی کیلیے خطرہ ہوسکتا ہے، خواجہ آصف
- حکومت کوشش کریگی آئی ایم ایف معاہدے کا اثر غریب عوام پر نہ پڑے، شازیہ مری
- ایس ایس پی کیپٹن (ر) مستنصر فیروز سی ٹی او لاہور تعینات
- ایم کیو ایم کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ
- کراچی میں تیزرفتار ڈمپر نے موٹرسائیکل سوار کو کچل دیا
- متحدہ عرب امارات میں 3 دن بارشوں کے بعد درجہ حرارت منفی ہوگیا
- آزاد کشمیر میں برفانی تودہ گرنے سے 3 افراد زخمی
- نیتن یاہو کا فلسطینیوں پر شب خون؛ اسرائیلیوں کو اسلحہ فراہم کرنے کا اعلان
- تقریباً32 فِٹ لمبی یونی سائیکل کی سواری کا گینیز ورلڈ ریکارڈ
- ارضی مقناطیسی میدان میں خلل پرندوں کو ان کی منزل سے بھٹکا سکتا ہے
- ورزش میں پٹھوں کی مضبوطی کے لیے چقندر کا رس آزمائیں
- پرانی قیمت میں پٹرول کے حصول کیلیے شہریوں کا پٹرول پمپس کا رخ، افرا تفری پھیل گئی
- معذور والدین کی دیکھ بھال کیلیے لڑکی بن کر بھیک مانگنے والا لڑکا گرفتار
قائد کی جیب کے کھوٹے سکوں نے قوم کی منزل کھوٹی کردی‘ منورحسن

قیام پاکستان کا مقصد حاصل کرنے کیلیے پھر تحریک چلانے کی ضرورت ہے‘ منصورہ میں خطاب. فوٹو آئی این پی
اسلام آباد / لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ قائد اعظم کی جیب کے کھوٹے سکوں اور ان کی اولادوں نے قوم کی منزل کو کھوٹا کردیا ہے۔ 65 سال میں برسر اقتدار آنے والی سول و فوجی اور ٹیکنوکریٹس کی حکومتوں نے اس کا نظریاتی تشخص چھین کر اسے سیکولر ملک بنانے کی کوشش کی۔
جامع مسجد منصورہ میں 33 ویں دورہ تفسیر القرآن کریم کی اختتامی تقریب سے خطاب میں ان کا کہناتھا کہ حکمران پالیسی سازی کیلیے ہمیشہ امریکاکی طرف دیکھتے رہے ۔مغربی طرزکے ایلیٹ اسکولوںمیں پڑھنے والے ہی اس ملک کے اقتدار پر قابض رہے جنھوں نے اسلام کو بطور نظام زندگی خود قبول کیا نہ اس کو پنپنے کا موقع دیا۔ برسراقتدار طبقہ اس بات کو تسلیم کرنے کیلیے تیارنہیںکہ تمام دنیاوی مسائل کاحل قرآن پیش کرتاہے۔
قیام پاکستان کے مقصد کوحاصل کرنے کیلیے تحریک پاکستان کی طرز پر پھر بڑی تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔ جب تک ہم قرآن کریم کواپنی زندگیوں کا مرکز و محورنہیں بناتے، مسائل سے چھٹکارا نہیں پاسکتے ۔ قاضی حسین احمد نے کہاکہ جن لوگوں نے قرآن کی تعلیم کو دنیا میں غالب کرنا تھا وہی اس کی راہ میںسب سے بڑی رکاوٹ بن چکے ہیں ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔