’’پاکستانی قوم اپنی بہادر مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے‘‘

قیصر افتخار  منگل 25 ستمبر 2018
بھارتی حکومت اور آرمی چیف کی گیدڑ بھبکیوں پر لالی وڈ برہم۔ فوٹو: فائل

بھارتی حکومت اور آرمی چیف کی گیدڑ بھبکیوں پر لالی وڈ برہم۔ فوٹو: فائل

پاکستان اوربھارت کے تعلقات اکثرنرم اور گرم رہتے ہیں۔ وطن عزیز کی جانب سے جب بھی دوستی اورامن کا پیغام پڑوسی ملک کوپہنچایاجاتا ہے توناجانے کیوں وہ لوگ اس کو ہماری کمزوری سمجھ لیتے ہیں، حالانکہ ماضی کی جنگوں اورخاص طورپرکارگل کی جنگ کے نتائج ان کے سامنے ہیں، مگراس کے باوجود بیرونی طاقتوں کی ’’ آشیرباد ‘‘ سے  ہندوستانی حکومت اور فوج جان بوجھ کرایسے ہتھکنڈے اپناتی ہے، جن کی بدولت اس خطے کاامن متاثرہوتا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی مظلوم کشمیریوں پرظلم اور بربریت کی داستانیں آج انٹرنیشنل میڈیا بھی بیان کررہا ہے۔ کوئی بھارتی فوج کودہشت گرد قراردیتا ہے اورکوئی اسے معصوم کشمیریوں کا قاتل قراردیتا ہے لیکن اس کے باوجود بھارت کی فوج اورحکومت پرڈھٹائی پراڑی ہے۔

اب ذرا بات کریں پاکستان میں بننے والی نئی حکومت کی تووزیراعظم پاکستان عمران خان جوماضی کے معروف کرکٹررہ چکے ہیں ، اپنے جارحانہ کھیل کی بدولت جہاں دنیا بھر میں ان کے پرستاروں کی بڑی تعداد بستی ہے، وہیں بہت بڑی تعداد میں بھارتی بھی ان کے پرستار ہیں۔ خاص طورپربھارتی فلم انڈسٹری کی بہت سی نامور اداکارائیں جوانی میں ان کے ساتھ شادی کی خواہش رکھتی تھیں۔

اس کے علاوہ بھارت میں شاید ہی کوئی کرکٹ لوورایسا ہو، جو عمران خان کی باؤلنگ اورپرکشش شخصیت کادیوانہ نہ ہو۔ آج بھی بہت سے ماضی کے معروف بھارتی کرکٹراس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ عمران خان ان کے پسندیدہ کرکٹراورہیرورہ چکے ہیں۔ لیکن جب عمران خان کی جانب سے اس خطے میں امن کی فضاء کوپروان چڑھانے کیلئے دوستی اوربھائی چارے کا پیغام دیا گیا تو بھارتی حکومت اور فوج نے ناجانے کیوں اس کو ہماری ’’کمزوری‘‘سمجھ لیا۔ حالانکہ وہ یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ پاکستان کی فوج کاشمار دنیا کی چند بہترین افواج میں ہوتا ہے۔ ہم بے شک ان سے تعداد میں بہت کم ہیں لیکن جذبے میں ان سے کیا دنیا کی تمام افواج سے بہت زیادہ ہیں۔

مگراس کے باوجود بھارتی آرمی چیف کی جانب سے پاکستان سے دوستی کی بجائے جنگ کے اعلان نے جہاں دنیا بھرمیں بسنے والے پاکستانیوںکو اکھٹاکردیا ہے، وہیں پاکستان کی شوبز انڈسٹری بھی اس بیان پرسیخ پا دکھائی دیتی ہے۔ ہر کوئی بارڈرپرجنگ لڑنے کوتیارہے۔ بس یوں سمجھ لیجئے کہ بھارتی فوج اورحکومت کوپاکستان اوراس کی عوام کی جانب سے جس طرح کے رسپانس کی توقع تھی، اس سے بڑھ کرسخت ردعمل دکھائی دے رہا ہے۔ دوسری جانب انٹرنیشنل میڈیا اورمغربی ممالک میں بسنے والوں نے بھی جہاں پاکستان حکومت کے مثبت پیغام کوسراہا تھا، وہیں بھارت کی گیدڑ بھبکیوں پرشدیدالفاظ میں مذہمت سامنے آئی ہے۔

اس سلسلہ میں پاکستانی فنکاروں نے ’’ایکسپریس‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے دلچسپ انداز میں اپنے خیالات کااظہارکیاہے، جوقارئین کی نذرہے۔

پاکستان فلم انڈسٹری پربرسوں راج کرنے والی اداکارہ وہدایتکارریما خان اوراداکارریشم نے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے۔ دہشتگردی کے جتنے واقعات ہمارے ملک میں ہوئے ہیں، شاید ہی پوری دنیا میں ہوئے ہوں۔

ہزاروں ، لاکھوں بے گناہ معصوم شہری ان واقعات میں اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ دے چکے ہیں ، جبکہ افواج پاکستان کے جوان بھی وطن عزیز کی سلامتی اورہمیں جانی ومالی تحفظ کی فراہمی کیلئے دن رات دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر رہے ہیں۔ آج جوہم سکھ کا سانس لے اورچین کی نیند سو رہے ہیں، وہ صرف اورصرف افواج پاکستان کی قربانیوں کی بدولت ہے۔ ایسے میں بھارتی آرمی چیف کی جانب سے ہمارے پیغام دوستی کا مذاق اڑانا اورجنگ کی دھمکی دینا ہماری سمجھ سے بالا ہے۔ ہم یہ سمجھتی ہیں کہ جب کبھی ایسا منظرہوگا تودنیا دیکھے گی کہ بھارت کی فوج کوکیسا منہ توڑ جواب ملتا ہے۔

اداکارعدنان صدیقی اورحسن شہریاریاسین ( ایچ ایس وائی ) نے کہا کہ ہمارے پاکستانی ہونے پرفخر ہے اورآج ہمارے پاس جونام اورمقام ہے، وہ صرف اورصرف پاک وطن کی بدولت ہے۔ بطورفنکارہم جہاں بھی جاتے ہیں تو امن، دوستی اوربھائی چارے کا پیغام دیتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود اگرکسی کوکوئی غلط فہمی ہے تووہ دورکرلے ۔ پاکستانی فوج توسرحدوں پرملک کی حفاظت کررہی ہے لیکن ان کے ساتھ پوری قوم بھی کھڑی ہے۔ اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ بھارت اس خطے کوامن کا گہوارا بنائے اور اس طرح کی دھمکیاں دینے سے پہلے ماضی کی طرف ضرور جھانکیں۔ وگرنہ پاکستان بھی ایٹمی قوت ہے اوریہ بات انہیں سمجھنی چاہئے۔

گلوکارہ شاہدہ منی ، شازیہ منظور، سارہ رضا خان اورسجاد علی نے کہا کہ اب وقت آچکا ہے کہ پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہو۔ اس وقت دنیا بھرمیں بسنے والے لوگوںکو بتانا اوردکھانا ہوگا کہ بھارت پاکستان کے امن دوستی پیغام کوکمزوری سمجھ بیٹھا ہے۔ ہم ہرطرح جانی اورمالی نقصان توبرداشت کرسکتے ہیں لیکن وطن عزیز کی جانب کسی کی میلی نگاہ برداشت نہیں کرسکتے۔

ہم مہمان نواز قوم ہیں اورجوبھی ہمارے ملک میں آتا ہے۔ اس کوعزت دیتے ہیں لیکن کوئی اس کوہماری کمزوری سمجھے یا خود کو ’’طاقتور‘‘ تویہ غلط فہمی میدان جنگ میں دورہوجائے گی۔ پاکستان فوج اورعوام کسی سے ڈرتے نہیں ۔ ہمارے فوجی جوانوں اورلوگوں نے پہلے بھی اس پاک سرزمین کی حفاظت کیلئے بہت سی قربانیاں دی ہیں اور ہم اس کیلئے ہمیشہ تیار رہتے ہیں۔

اداکارہ مدیحہ شاہ، میگھا ، پرویز کلیم، اور معمررانا نے کہا کہ بھارت ہمیشہ پاکستان کے خاتمہ کیلئے کوشاں رہتا ہے۔ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی ہویا لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی ۔ معصوم لوگوں کوجان سے مارنے کے پیچھے صرف اورصرف بھارتی فوج کی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ شامل ہے۔ اس کے شواہد بھی اب توانٹرنیشنل میڈیا کے پاس ہے اوراس حوالے سے انہیں خاصی کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مگراس کے باوجود بھارت جھوٹ اورمن گھڑت کہانیوں کے بل پرپاکستان کوبدنام کرنے میں لگا رہتا ہے۔ لیکن اب توپوری دنیا جان چکی ہے کہ یہ محض ایک پراپیگنڈہ ہے، جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ جہاں تک بات بھارتی آرمی چیف کی جانب سے جنگ کی دھمکی دینے کی ہے، تووہ یہ بات دھیان سے سن لیں کہ پاکستانی قوم سوائے اللہ تعالیٰ کی ذات کے کسی سے نہیں ڈرتی۔

اداکارفہد مصطفی، ہمایوں سعید، کاشف محمود اور مہوش حیات نے کہا کہ ہم زندہ قوم ہیں اورجوقومیں بھرپور انداز سے زندگی بسرکرنے کا عزم رکھتی ہوں، وہ کسی سے نہیں ڈرتی نہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ ہندوستان کی حکومت اور رہنماؤں نے ہمیشہ ہی دھوکہ دیا ہے اورایسی سازشیں رچائی ہیں، جس کی وجہ سے پاکستان کونقصان پہنچے اوراس سلسلہ میں بہت نقصان پہنچا بھی ہے لیکن یہ ہماری قوم کی ہی ہمت ہے کہ آج تک بھی ہم قائم ودائم کھڑے ہیں اوردھیرے دھیرے آگے بڑھ رہے ہیں۔

پاکستان مخالف قوتوں نے سازشوں کا ایسا جال بچھا رکھا ہے، جس کی وجہ سے فوری آگے نہیں بڑھا جاسکتا، لیکن ہم یہ بات بھارتی حکومت اورفوج پرواضح کرنا چاہتے ہیں کہ وہ ہوش کے ناخن لیں ، وگرنہ نتائج ایسے ہونگے کہ جس کوبھارتی عوام اورفوج صدیوں تک بھلا نہیں پائیںگی۔

گلوکارہ صنم ماروی ، حمیراارشد ، سکندرمیانداد خاںاور علی حیدر نے کہا کہ آج کل ماہ محرم ہے اوراس مہینہ میں جوشہادت کا عظیم واقعہ کربلا میں پیش آیا، اس کوامت مسلمہ ہی نہیں بلکہ پوری دنیا مانتی ہے کہ اس طرح کی بے مثل قربانی اسلام کی بقاء کیلئے کبھی نہیں دی گئی اورنہ ہی دی جاسکتی ہے۔ اس لئے ہم دشمن کویہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ کسی بھول میں نہ رہے۔

ہمارا تعلق اس مذہب اور قوم سے ہے جواپنی جانوں کو نذرانہ تودے سکتی ہے لیکن اپنی اس پاک دھرتی پرکسی دشمن کا سایہ قبول نہیں کرسکتی۔ ہم زندہ قوم ہیں اورافواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جس طرح شہدا کربلا نے اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے یزید کی بیعت نہیں کی تھی، اسی طرح ہم بھی بھارت کی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں ۔ ہمیں پاکستانی افواج پرپورابھروسہ ہے اورجس طرح پہلے بھی مائیں، بہنیں تک فوج کے ساتھ ساتھ لڑنے مرنے کوتیارتھیں، آج بھی پوری قوم میں وہ جذبہ زندہ ہے۔

اداکارہ سارہ لورین، ماورا حسین اورحمائمہ ملک نے کہا کہ بطوراداکارہ ہم نے بالی وڈ میں کام کیا اوراپنے کام کے ساتھ ساتھ اپنے حسن وسلوک سے ایسی یادیں چھوڑیں، جن کو لوگ آج بھی یاد کرتے ہیں۔ جب ہم اپنے ملک سے بھارت میں کام کرنے کیلئے گئے توہماری کوشش تھی کہ ہم جہاں بہترین کام کریں، وہیں اپنی شخصیت کے ذریعے اس پیغام کودوسروں تک پہنچائیں کہ ہم امن پسند قوم ہیں لیکن جس طرح سے پراپیگنڈہ کرکے ہمیں دہشتگرد ثابت کیاجارہا ہے، وہ درست نہیں ہے۔

ہم اس میں بھرپورانداز سے کامیاب رہے لیکن اس کے باوجود انتہا پسند ہندوؤں اورحکومت کی پالیسی کے اثرات سب کے سامنے ہیں۔ خاص طور پر انٹرنیشنل میڈیا نے بھارتی حکومت اورانتہا پسندؤں کے رویوں کوتنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ مگراب بات ہمارے وطن عزیز کی سلامتی اوراس قوم کی ہے توہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ہم پاکستانی ہیں اورہم امن، دوستی بھائی چارے کی فضاء کوپروان چڑھانا چاہتے ہیں لیکن اگرکوئی اس کا مذاق بنائے اورجنگ کی دھمکی دے توہم سب کوبتانا چاہتے ہیں کہ ہم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم ہرمحاذ پران کے ساتھ ہیں اورمیدان میں جنگ لڑنے کوبھی تیارہیں۔کیونکہ اسی وطن سے ہماری پہچان ہے۔ یہ ہے توہم ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔