چیمپئنز ٹرافی میں بے خوف ہوکر کھیلیں، پاکستانی قائد کی پلیئرز کو ہدایت

اسپورٹس ڈیسک  بدھ 5 جون 2013
ہر میچ کے لیے کمبی نیشن تشکیل دے دیا، پاور پلے اور اختتامی اوورز میں بولنگ بہتر ہو گئی، فیلڈنگ میں بھی مثبت فرق دکھائی دینے لگا، بیٹنگ پر تشویش نہیں، مصباح الحق   فوٹو: آئی سی سی/گیٹی امیجز

ہر میچ کے لیے کمبی نیشن تشکیل دے دیا، پاور پلے اور اختتامی اوورز میں بولنگ بہتر ہو گئی، فیلڈنگ میں بھی مثبت فرق دکھائی دینے لگا، بیٹنگ پر تشویش نہیں، مصباح الحق فوٹو: آئی سی سی/گیٹی امیجز

لندن:  پاکستانی کپتان مصباح الحق نے ٹیم کو چیمپئنز ٹرافی میں بے خوف ہو کر کھیلنے کی تلقین کردی۔

ان کے مطابق حریف چاہے جو بھی ہو اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں، انھوں نے شائقین سے درخواست کی کہ وہ صرف نتائج کو نہ دیکھیں بلکہ اچھے کھیل پر سپورٹ کریں، ٹیم میں شامل تمام کھلاڑیوں کا مقصد ایونٹ میں فتح ہے۔ ان کے مطابق ہر حریف کو ذہن میں رکھ کر کمبی نیشن تشکیل دے دیا، پاور پلے اور اختتامی اوورز میں ٹیم کی بولنگ بہتر ہو گئی جبکہ فیلڈنگ میں بھی مثبت فرق دکھائی دینے لگا، بیٹنگ کے حوالے سے بھی کوئی خاص تشویش نہیں ہے۔

جنوبی افریقہ کو وارم اپ میچ میں شکست دینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ ہم صرف ایک سوچ ذہن میں لیے انگلینڈ آئے کہ اپنی بہترین کوشش کرنی ہے، میں اپنے ہر کھلاڑی سے بھی ایسا ہی چاہتا ہوں، نتائج آپ کے ہاتھ میں نہیں ہوتے ون ڈے کرکٹ یا کسی اور کھیل میں بھی صرف اپنی کارکردگی پر پلیئر کا اختیار ہوتا ہے، ہم بھی چیمپئنز ٹرافی میں عمدہ کھیل کیلیے اپنی بہترین کوشش کریں گے، میں نے پلیئرز سے کہہ دیا کہ بے خوف ہو کر گراؤنڈ میں جائیں اور اچھا کھیل پیش کریں۔

ہم ایونٹ میں اپنی صلاحیتوں کا مکمل اظہار کریں گے، شائقین بھی صرف نتائج کو نہ دیکھیں بلکہ اچھے کھیل پر ہمیں سپورٹ کریں، میں انھیں یقین دلاتا ہوں کہ ٹیم میں شامل تمام کھلاڑیوں کی کوشش پاکستان کیلیے اچھا پرفارم کر کے چیمپئنز ٹرافی میں فتح ہے۔ کپتان نے کہا کہ ہمارے ذہن میں یہ بات بالکل واضح ہے کہ کس حریف کیخلاف کسے میدان میں اتاریں گے، ہم نے بیٹنگ اور بولنگ اٹیک کو حتمی شکل دے دی ، وارم اپ میچز میں کھلا کر پلیئرز کو اعتماد فراہم کیا گیا تاکہ جب کبھی انھیں آزمانا چاہیں وہ مکمل تیار ہوں۔

پلاننگ اور ٹیم سلیکشن پر ہمارے ذہن میں کوئی شبہ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہماری ٹیم خاصی بہتر ہو چکی، میں جنوبی افریقہ کیخلاف کارکردگی سے خاصی حد تک مطمئن اور خوش ہوں، محمد عرفان اور جنید خان تو پہلے سے ہی اچھی بولنگ کر رہے تھے، وہاب ریاض اور اسد علی کی عمدہ کارکردگی بھی ٹیم کیلیے مثبت پوائنٹ ہے، احسان عادل نے بھی اسکاٹ لینڈ میں اچھا پرفارم کیا جبکہ پروٹیز کیخلاف بھی اس کی بولنگ مناسب رہی، یہ تمام بولرز ٹیم میں اپنا کردار اچھی طرح سمجھ چکے اور انگلش کنڈیشنز کا عمدگی سے استعمال کر رہے ہیں۔

چیمپئنز ٹرافی سے چند روز قبل برطانیہ آنے سے موسم کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کا موقع بھی مل گیا، دوسرے وارم اپ میچ کے دن تو پاکستان جیسا موسم اور تیز دھوپ نکلی ہوئی تھی۔ ایک سوال پر پاکستانی قائد نے کہا کہ جنوبی افریقہ کیخلاف محمد عرفان اور سعید اجمل کو گیند نہ تھمانا ہماری حکمت عملی کا حصہ تھا، دونوں بہت اچھی بولنگ کر رہے ہیں، ہم اچھی ٹیم کیخلاف دیگر بولرز کی بھی فارم جانچنا چاہتے تھے، اسی لیے اسد علی، وہاب ریاض اور احسان عادل کو موقع دیا، مجھے خوشی ہے کہ تینوں نے اچھی بولنگ کی اس سے ہمارے اعتماد میں اضافہ ہوگیا۔

حالیہ فتح کے جنوبی افریقہ سے چیمپئنز ٹرافی میچ میں فائدے کے حوالے سے سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ ہر میچ نیا ہوتا اور نئے سرے سے حکمت عملی بنانا پڑتی ہے، وارم اپ میچ سے ہمیں خاصا اعتماد ملا، جن شعبوں میں ہم بہتری چاہتے تھے ویسا ہو گیا، پاور پلے اور اختتامی اوورز میں بولنگ بہتر ہو گئی۔ کپتان نے ٹاپ آرڈر بیٹنگ پر بھی اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عمران فرحت کا فارم میں آنا خوش آئند ہے، حفیظ پہلے ہی سے اچھی بیٹنگ کر رہے تھے اور اسد علی نے بھی حال ہی میں کچھ رنز بنائے ہوئے ہیں، ایسے میں بیٹنگ کے حوالے سے مجھے کوئی خاص تشویش نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ آخری وارم اپ میچ میں ہماری فیلڈنگ بھی بہترین رہی، حاصل شدہ حالیہ اعتماد اب ہمارے کام آئے گا۔اوپنر ناصر جمشید کی فارم کے حوالے سے مصباح الحق نے کہا کہ پروٹیز کیخلاف وہ اچھی بیٹنگ کر رہا تھا مگر بدقسمتی سے رن آؤٹ ہو گیا، میں پُراعتماد ہوں کہ چیمپئنز ٹرافی میں وہ عمدہ کھیل پیش کرے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔