- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
کراچی حصص مارکیٹ، انڈیکس 22274 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا
کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج میں دوسرے اور تیسرے درجے کے کم قیمت اسٹاکس میں بڑھتی ہوئی خریداری سرگرمیوں کے باعث منگل کو بھی تیزی کا رحجان غالب رہا جس سے انڈیکس 22274 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا۔
تیزی کے باعث 56.34 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید42 ارب6 کروڑ40 لاکھ 21 ہزار 12 روپے کا اضافہ ہوگیا، مارکیٹ میں تیزی کے اس رحجان سے ریٹیل انویسٹرز زیادہ استفادہ کر رہے ہیں جو مارکیٹ میں نئی سرمایہ کاری کے بجائے اچھے منافع پر حصص کی آف لوڈنگ کو ترجیح دے رہے ہیں تاہم سرمایہ کاری کے دیگر شعبے کم قیمت اسٹاکس میں خریداری کو ترجیح دے رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ کاروباری حجم کے اعدادوشمار مستقل بنیادوں پربڑھتے جا رہے ہیں، منگل کو غیرملکیوں کی جانب سے دیگر کمپنیوں کے علاوہ ایم سی بی بینک میں زیادہ خریداری دلچسپی دیکھنے میں آئی۔
اسی طرح بعض دیگر شعبوں کی جانب سے سیمنٹ سیکٹر میں خریداری رحجان غالب رہا، ٹریڈنگ کے دوران بینکوں و مالیاتی اداروں، میوچل فنڈز اور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر 1 کروڑ 48 لاکھ48 ہزار860 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے86 لاکھ96 ہزار681 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے45 لاکھ74 ہزار19 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے12 لاکھ83 ہزار 501 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے2 لاکھ 94 ہزار660 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جو مارکیٹ میں تیزی اور انڈیکس کو نئے بلند ترین سطح تک پہنچانے میں معاون ثابت ہوئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس193.66 پوائنٹس کے اضافے سے 22274.51 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 181.01 پوائنٹس کے اضافے سے 17306.71 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 213.99 پوائنٹس کے اضافے سے38334.44 ہو گیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت5 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر54 کروڑ41 لاکھ 50 ہزار140 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 410 کمپنیوں کے حصص تک وسیع ہوا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔