پولیس اہلکاروں کانوجوان پر تشدد،ورثا کے احتجاج پر سپاہی گرفتار

اسٹاف رپورٹر  بدھ 5 جون 2013
گورنر ہاؤس پر ورثا کا شدید احتجاج ، نوٹس پرتینوں پولیس اہلکار معطل، مقدمہ درج۔ فوٹو: فائل

گورنر ہاؤس پر ورثا کا شدید احتجاج ، نوٹس پرتینوں پولیس اہلکار معطل، مقدمہ درج۔ فوٹو: فائل

کراچی:  گلبرگ میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے نوعمر لڑکے پر تشدد کے خلاف مقدمہ درج کرکے واقعے میں ملوث ایک سپاہی کو گرفتار کرلیا گیا۔

سپاہیوں نے لڑکے کے قبضے سے پستول کی برآمدگی کا دعویٰ کیا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ دیگر سپاہیوں کی تلاش میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے جارہے ہیں اور انھیں جلد ہی گرفتار کرلیا جائے گا، تفصیلات کے مطابق گلبرگ پولیس نے موسیٰ کالونی میں اپوا کالج کے قریب گھر کے باہر بیٹھے 15 سالہ محمد علی ولد فیروز خان کو حراست میں لیا اور اس کے قبضے سے لائٹر والا پستول برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ، پولیس اہلکار محمد علی کو تھانے لے آئے اور اسے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا ، واقعے کی اطلاع ملنے پر ورثا بھی تھانے پہنچ گئے تاہم پولیس نے محمد علی کو رہا کرنے سے انکار کیا جس پر ورثا مشتعل ہوگئے۔

بعدازاں محمد علی کے والد فیروز خان اور دیگر اہل علاقہ گورنر ہاؤس گئے اور وہاں حکام کو صورتحال سے آگاہ کیا جس پر گورنر ہاؤس نے فوری طور پر واقعے کا نوٹس لیا اور محمد علی کی رہائی کے ساتھ ساتھ واقعے کی ایف آئی آر بھی درج کرنے کا حکم دیا، ڈی ایس پی الطاف حسین کے مطابق واقعے میں 3 پولیس اہلکار ملوث ہیں جن میں کانسٹیبل مظہر علی، کانسٹیبل محمد فتح اور کانسٹیبل علی اشعر شامل ہیں۔

جن کے خلاف محمد علی کے والد فیروز خان کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ، ایس ایچ او گلبرگ شاہد محمود نے ایکسپریس کو بتایا کہ تینوں پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے جبکہ کانسٹیبل محمد فتح کو گرفتار بھی کرلیا گیا، ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ دیگر 2سپاہیوں مظہر علی اور علی اشعر کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔