اقوام متحدہ کا ’ نینسن ریفیوجی ایوارڈ ‘ سوڈان کے ڈاکٹر کے نام

ویب ڈیسک  منگل 25 ستمبر 2018
ڈاکٹر ارہا اپنے اسپتال میں ایک ہفتے میں 60 آپریشن کرتے ہیں۔ فوٹو : فائل

ڈاکٹر ارہا اپنے اسپتال میں ایک ہفتے میں 60 آپریشن کرتے ہیں۔ فوٹو : فائل

نیویارک: اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والے ادارے (UNHCR) کا نینسن ایوارڈ  جنوبی سوڈان کے ڈاکٹر ایوان اٹار ادہا نے حاصل کر لیا۔

اقوام متحدہ کی پناہ گزینوں کے لیے کام کرنے والی ایجنسی (UNHCR) ہر سال مہاجرین اور بے گھر افراد کے لیے کام کرنے والی شخصیات کو اعزاز سے نوازتی ہے جسے نینسن ریفیوجی ایوارڈ کہا جاتا ہے۔

unhrc

رواں سال یہ ایوارڈ سوڈان میں پناہ گزینوں کو کم وسائل میں صحت کی معیاری سہولیات فراہم کرنے والے ڈاکٹر ایوان اٹار ادہا (Evan Atar Adaha) کو دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر ادہا نے جنوبی سوڈان کے قصبے بُنج میں مابان کے نام سے اسپتال قائم کیا ہے جہاں وہ ایک ہفتے کے دوران 60 آپریشن کرتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق ڈاکٹر ادہا کا ’مابان اسپتال‘ گزشتہ 20 سال سے پسماندہ قصبے بُنج میں خدمات انجام دے رہا ہے۔ بیس سال کے دوران یہاں 1 لاکھ 50 ہزار پناہ گزینوں کو طبی امداد فراہم کی گئی۔ اس اسپتال میں سیکڑوں افراد کی جانیں بچائی گئیں۔ یہ اسپتال سوڈان کی ریاست بلُونیل میں بے گھر ہونے والے افراد کی آخری امید ہے۔

Swede 1

ایوارڈ کے لیے اس سال چار نام فائنل کیے گئے تھے جن میں سے قرعہ فال ڈاکٹر ایوان اٹار ادہا کے نام نکلا۔ اقوام متحدہ کے سربراہ فیلیپو گرانڈی نے مابان اسپتال اور اس کے سرپرست ڈاکٹر ادہا کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر ادہا کو انسانیت کے لیے قدرت کا تحفہ قرار دیا۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے سب سے پہلے ہائی کمشنر برائے ریفیوجی ’فریڈ تجوف نینسن‘ کے نام پر ہر سال پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والے شخص کو ’نینسن ریفیوجی ایوارڈ‘ دیا جاتا ہے۔ ناروے سے تعلق رکھنے والے نینسن انسانیت کے لیے کام کرنے کے لیے شہرت رکھتے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔