آرٹیکل6کی حدود کا تعین کیا جائیگا مشرف بغاوت کیس کو آئندہ کیلیے مثال بنا دیں گے سپریم کورٹ

قوم کا مستقبل محفوظ بنانا چاہتے ہیں، کل کوئی طالع آزما پھر غیر آئینی اقدا م کی جرأت نہ کرسکے، جسٹس جواد کے ریمارکس


Numainda Express June 05, 2013
پرویزمشرف نے ایمرجنسی ریاستی نہیں ذاتی مفادکیلیے نافذکی،ان کوسپریم کورٹ سے مخالفانہ فیصلے کاخطرہ تھا،اے کے ڈوگرکے دلائل فوٹو: فائل

بغاوت کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جوادایس خواجہ نے ریمارکس دیے ہیں کہ اس کیس کی بہت اہمیت ہے کیونکہ فیصلے سے آئندہ کیلیے نظیر قائم ہوگی۔

اے کے ڈوگرنے منگل کوبھی اپنے دلائل جاری رکھے اورکہاکہ تین نومبرکوپرویزمشرف نے ریاست مفاد نہیںبلکہ ذاتی مفادکیلیے ایمرجنسی نافذ کی تھی کیونکہ انکوخطرہ تھاکہ سپریم کورٹ انکی اہلیت کیخلاف درخواست میںان کے خلاف فیصلہ دے سکتی ہے۔سپریم کورٹ کے 14 رکنی بینچ نے بھی اس اقدام کوغیرآئینی اوربدنیتی پرمبنی قراردیاہے۔اے کے ڈوگرنے مزیدسماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کرنیکی استدعاکی لیکن عدالت نے استدعامستردکردی،جسٹس جوادایس خواجہ نے کہا مقدمہ چلنے دے کیونکہ یہ قومی اہمیت کامقدمہ ہے اس لیے اس کواہمیت دی جارہی ہے،اس کیس سے آرٹیکل چھ کی حدودوقیودکاتعین ہوجائیگااورآئندہ کیلئے ایک مثال قائم ہوجائیگی،اگرمستقبل میںاس مسندپربیھٹے لوگوں کے سامنے اس طرح کاکیس آئیگاتوانھیںزیادہ دقت کرنیکی ضرورت نہیں رہیگی ۔



اے کے ڈوگرنے بینچ کومخاطب کرتے ہوئے کہاابھی میرے سامنے اس عدالت نے قتل کامقدمہ دس منٹ میںنمٹادیالیکن اس کیس کی اہمیت کے باعث اس کی سماعت طویل ہورہی ہے۔آن لائن کے مطابق جسٹس جوادایس خواجہ نے ریمارکس دئیے ہیں کہ آرٹیکل 6کی حدودوقیودکاتعین کرنے اور آمر کوآئین توڑنے کی سزادینے کے حوالے سے فیصلہ دیکرقوم کے مستقبل کومحفوظ کرناچاہتے ہیںاس کیس سے قوم کے مستقبل کافیصلہ ہوگااس کیس کی اہمیت مشرف کی وجہ سے نہیںیہ قومی اہمیت کے معاملے کاکیس ہے جس پروقت لگاکراسے نمٹاناچاہتے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ کل کوئی اور طالع آزماء پھراس طرح کے غیرآئینی اقدام کی جرات نہ کرسکے ۔عدالت نے کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں