- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
حنیف عباسی کی تصویر کا معاملہ، اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ سمیت 5 افسران معطل
راولپنڈی: ایفی ڈرین کیس میں سزا یافتہ (ن) لیگی رہنما حنیف عباسی کی سپرنٹنڈنٹ کے دفتر میں تصویر کے معاملے پر اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ سمیت 5 افسران کو معطل کردیا گیا۔
پنجاب حکومت نے اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ حنیف عباسی کی موجودگی اور تصاویر کا نوٹس لیا تھا اور دو رکنی کمیٹی شکیل دی تھی۔ کمیٹی میں ڈی آئی جی جیل فیروز شوکت اور اے آئی جی ملک صفدر نواز شامل تھے۔
کمیٹی کو اس بات کی تفتیش کرنا تھی کہ جیلر کے کمرے میں تصاویر بنانے کی اجازت کس نے دی؟ حنیف عباسی کو ایڈمن بلاک میں جانے کی اجازت کس نے اور کیوں دی؟ اور انہیں تصاویر بنانے کے لیے موبائل فون اور نواز شریف کی رہائی کی خوشی میں مٹھائی کس نے فراہم کی؟
یہ بھی پڑھیں: اڈیالہ جیل میں حنیف عباسی کی تصاویر معاملے کی تحقیقات شروع
انکوائری کمیٹی نے اپنی تفتیش مکمل کرکے رپورٹ پنجاب حکومت کو بھجوائی جس پر ایکشن لیتے ہوئے حکومت نے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ سمیت 5 افسران کو معطل کردیا جب کہ انکوائری کمیٹی نے ڈی آئی جی جیل نوید رؤف کو بری الزمہ قرار دے دیا۔ تصویر ڈی آئی جی نوید رؤف کی موجودگی میں بنی اور سپرنٹنڈنٹ سعید اللہ گوندل کو قربانی کا بکرا بنایا گیا۔
معطل ہونے والوں میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ فرخ رشید، اسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ ساجد علی، وارڈر محمد امتیاز اور ہیڈ وارڈر محمد ارشد شامل ہیں۔
حکومت نے افسران کی معطلی کے بعد سپرنٹنڈنٹ میانوالی سینٹرل جیل منصور اکبر کو سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل تعینات کردیا ہے جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی رہائی سے قبل اڈیالہ جیل میں نوازشریف اور حنیف عباسی کی دیگر لیگی رہنماؤں کے ہمراہ بنائی گئی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی جس پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔