- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
- باریک سوئیوں سے بنی وائرس کش سطح تیار
- انسانوں نے جانوروں کو وائرس سے زیادہ متاثر کیا ہے، تحقیق
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اسپیکر اور ارکان کے درمیان گرما گرمی
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اسپیکرآغا سراج درانی اور ارکان کے درمیان گرما گرمی دیکھنے میں آئی۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران بعض مواقعوں پر ارکان اور اسپیکر کے درمیان گرما گرمی دیکھنے میں آئی، نامزد اپوزیشن لیڈر فردوس نقوی نے اسپیکر کی اجازت کے بغیر بولنا چاہا تو اسپیکر نے انہیں اجازت نہیں دی اور کہا کہ بجٹ اجلاس کے دوران بات نہیں کرنے دونگا، اپوزیشن جماعتوں کے ایوان سے چلے جانے سے وقت ضائع ہوا۔
فردوس شمیم نقوی بولے کہ اسمبلی کا اجلاس ہی تاخیر سے شروع ہوتا ہے اس میں اپوزیشن جماعتوں کا قصورکیا ہے جسکے جواب میں اسپیکر نے کہا کہ کورم پورا ہو تو میں وقت پر اجلاس شروع کروں گا۔اراکین اسمبلی وقت پر نہیں آ تے تو اجلاس کیسے وقت پر شروع ہوگا؟ آج بھی پون گھنٹے تک ارکان کا انتظار کرتا رہا مگر مجبوراً کم ارکان کی موجودگی میں اجلاس شروع کیا۔
اجلاس شروع ہوتے ہی ایم کیوایم کے کنورنوید جمیل اور اسپیکر آغا سراج درانی کے درمیان بھی گرما گرمی ہوئی، جس پر اپوزیشن جماعتوں نے علامتی واک آؤٹ کیا۔ اجلاس کے دوران بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے ارکان کے درمیان جملوں کا تبادلہ ہوتا رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔