ایف بی آر کو ٹیکس ہدف کیلیے رواں ماہ 3829 ارب روپے جمع کرنا ہونگے

رواں مالی سال کے پہلے 11 ماہ کے دوران ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں اضافے کی شرح کم ہوکر 3.4 فیصد پر آگئی


Numainda Express June 06, 2013
رواں مالی سال کے پہلے 11 ماہ کے دوران ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں اضافے کی شرح کم ہوکر 3.4 فیصد پر آگئی. فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی طرف سے مئی 2013 میں حاصل کردہ ٹیکس وصولیوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں21 ارب روپے کی کمی کا انکشاف ہوا ہے جس نے ایف بی آر کے لیے رواں مالی سال میں تیسری مرتبہ نظرثانی کرکے مقرر کیے جانے والے 2050 ارب روپے کے ہدف کے حصول کو بھی مشکل بنادیا ہے۔

جبکہ رواں مالی سال کے پہلے 11 ماہ کے دوران ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں اضافے کی شرح کم ہوکر 3.4 فیصد پر آگئی جس نے ایف بی آر کی کاکردگی پر بہت بڑا سوالیہ نشان لگا دیا ہے کیونکہ ریونیو گروتھ کی یہ شرح افراط زر کی شرح سے بھی بہت کم ہے جبکہ اصول یہ کہ اگر ایف بی آر کی کارکردگی صفر بھی ہو تو افراط زر کی شرح کے برابر ریونیو گروتھ ازخود آنی چاہیے مگر یہاں صورتحال مختلف ہے، ریونیو گروتھ افراط زر کی شرح کے برابر ہونے کے بجائے کم ہے۔

اس ضمن میں ایف بی آر سے حاصل ہونیوالے عبوری اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال 2012-13 کے پہلے 11 ماہ(جولائی تا مئی)کے دوران فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 1667.1ارب روپے کا ٹیکس جمع کیاتاہم رواں مالی سال کے اختتام تک 2000 ارب روپے تک پہنچنے کے لیے 30جون تک ایف بی آر کو 332.9 ارب روپے جبکہ 2050ارب کے ہدف کو پانے کے لیے 382.9ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کرنا ہونگی جو مئی کی وصولیوں کودیکھتے ہوئے ایف بی آر کے لیے ہمالیہ سر کرنے جیساچیلنج ہوگا۔ عبوری اعدادوشمار کے مطابق ایف بی آر کی طرف سے گزشتہ ماہ 161ارب روپے کی وصولیاں کی گئیں جو مئی 2012 میں 182 ارب روپے کی وصولیوں سے 21 ارب روپے کم ہیں۔



ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی طرف سے گزشتہ ماہ ٹیکس دہندگان کے 7ارب روپے سے زائد کے ریفنڈز بھی روکے گئے، اس کے باجود مئی کی ٹیکس وصولیاں کم رہیں۔ عبوری اعدادوشمار کے مطابق ایف بی آر نے جولائی سے مئی تک مجموعی طور پر 1667.1 ارب روپے کی وصولیاں کیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1608ارب روپے کی وصولیوں سے صرف 3.4 فیصد زیادہ ہیں، اس دوران براہ راست ٹیکس(انکم ٹیکس)کی مد میں مجموعی طور پر603 ارب روپے کی وصولیاں کی گئیں۔

جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں601 ارب روپے کی وصولیوں سے صرف 2ارب روپے زیادہ ہیں جبکہ ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں سے سیلز ٹیکس کی مد میں اب تک 748.3 ارب روپے جمع کیے گئے جو گزشتہ مالی سال کے ابتدائی 11ماہ میں711ارب روپے کی وصولیوں سے 37.3 ارب روپے زیادہ ہیں، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی وصولیاں 5.4ارب کی کمی سے 103.6ارب روپے رہیں، جولائی تامئی 2012 کے دوران 109 ارب روپے کی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی جمع کی گئی تھی، زیرتبصرہ مدت میں کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 212.2 ارب روپے اکھٹے کیے گیے جوسال بہ سال 25.2 ارب روپے زیادہ ہیں، گزشتہ مالی سال کے پہلے 11میں کسٹمز ڈیوٹی کی وصولیاں 187ارب روپے رہیں تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں