احمد شہزاد کے کیس کا فیصلہ بدستور ہوا میں معلق

عباس رضا  ہفتہ 29 ستمبر 2018
ڈوپنگ پر10جولائی کوجاری کردہ چارج شیٹ پر تاحال کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ فوٹو: فائل

ڈوپنگ پر10جولائی کوجاری کردہ چارج شیٹ پر تاحال کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ فوٹو: فائل

 لاہور:  احمد شہزاد کے ڈوپنگ کیس کا فیصلہ بدستور ہوا میں معلق ہے۔

ڈوپ ٹیسٹ کیلیے احمد شہزاد کا یورین سیمپل رواں سال 3 مئی کو فیصل آباد میں پاکستان کپ ون ڈے ٹورنامنٹ کے دوران لیا گیا تھا۔ نتیجہ مثبت آنے پر ریویو بورڈ نے بھی تصدیق کردی کہ اوپنر نے ممنوعہ دوا کا استعمال کیا، پی سی بی نے انھیں10جولائی کو چارج شیٹ جاری کرتے ہوئے ہر قسم کی کرکٹ سے معطل کرکے جواب طلب کرلیا تھا۔

احمد شہزاد کو بی سیمپل کا ٹیسٹ کرانے کیلیے18جولائی تک بورڈ سے رجوع کرنا تھا لیکن انھوں نے اس حوالے سے رابطہ نہیں کیا،پھر اپنا کیس لڑنے کیلیے بطور وکیل بابراعوان کی خدمات حاصل کرلیں۔

بعد ازاں یہ اطلاعات بھی سامنے آئیں کہ اوپنر نے پی سی بی کا جو بھی فیصلہ ہو قانونی جنگ نہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے،وہ چاہتے ہیں کہ صرف ایک ماہ پابندی کی سزا دی جائے،اتنی کم سزا پر آئی سی سی اور ورلڈ اینٹی دوپنگ ایجنسی کی جانب سے اعتراض سامنے آسکتا تھا۔

پی سی بی کی جانب سے چارج شیٹ جاری کیے ڈھائی ماہ سے زیادہ عرصہ گزرچکا لیکن ابھی تک ڈسپلنری کمیٹی کی کوئی کارروائی سامنے آئی نہ ہی کیس کی سماعت کیلیے کوئی ٹریبیونل بنایا گیا ہے۔دوسری جانب احمد شہزاد پر کرکٹ کے دروازے بدستوربند ہیں۔

حبیب بینک نے گزشتہ سیزن میں قیادت کرنے والے اوپنر کو قائد اعظم ٹرافی اسکواڈ سے باہر کیا،وہ سینٹرل کنٹریکٹ سے بھی محروم ہوچکے۔پی سی بی کا موقف ہے کہ احمد شہزاد کیس کی کارروائی کے مراحل طے کیے جا رہے ہیں،مزید پیش رفت ہونے پر میڈیا کو آگاہ کردیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔