ماہرین نے سب سے بڑے ’ہاتھی پرندے‘ کا اعلان کردیا

ویب ڈیسک  پير 1 اکتوبر 2018
ماہرین نے دنیا کے سب سے بڑے پرندے کا اعلان کردیا ہے جو ہزار سال قبل معدوم ہوچکا ہے۔ (فوٹو: اسمتھ سونین انسٹی ٹیوٹ)

ماہرین نے دنیا کے سب سے بڑے پرندے کا اعلان کردیا ہے جو ہزار سال قبل معدوم ہوچکا ہے۔ (فوٹو: اسمتھ سونین انسٹی ٹیوٹ)

 لندن: زمین پر بہت سے پرندے ایسے گزرے ہیں جن کے متعلق سب سے بڑے پرندوں کا دعویٰ کیا جاتا رہا ہے لیکن اب ماہرین نے باقاعدہ طور پر ایک قسم کے فیل مرغ (ایلیفنٹ برڈ) کو زمین پر رہنے والا سب سے بڑا پرندہ قرار دیا ہے۔

لندن انسٹی ٹیوٹ آف زولوجی کے ماہرین نے کہا ہے کہ انہوں نے نہ اُڑنے والے ایک پرندے ’ورومبے ٹائٹن‘ کو دنیا کا سب سے بڑا پرندہ قرار دیا ہے جو ’ہاتھی پرندے‘ کی نسل سے تعلق رکھتا تھا اور مڈغاسکر میں پایا جاتا تھا۔ اس ضمن میں کئی عشروں سے تحقیق جاری تھی اور اب ماہرین نے 346 فیل مرغ (ہاتھی پرندوں) کی باقیات پر طویل تحقیق کی ہے جن میں سے 82 پرندوں کی ہڈیاں تقریباً مکمل حالت میں تھیں۔

ورومبے ٹائٹن کا وزن 860 کلوگرام اور اونچائی تین میٹر تھی جو ہزار سال پہلے زمین پر موجود تھا لیکن جب افریقا اور مڈغاسکر میں انسانوں نے بسنا شروع کیا تو ان کی آبادی دھیرے دھیرے کم ہونے لگی اور پھر مکمل طور پر ختم ہوگئی۔ اس وقت مڈغاسکر میں بڑے لیمور بندر، کچھوے اور دریائی گھوڑے بھی پائے جاتے تھے۔

تحقیقی ٹیم میں شامل سائنس داں جیمز ہنسفورڈ نے کہا کہ اتنے بڑے جانور قدرتی ماحول اور جنگل پر اہم اثرات مرتب کرتے ہیں، یہ پودوں اور گھاس کی بڑی مقدار کھا کر انہیں کنٹرول میں رکھتے ہیں۔ دوسری جانب وہ اپنے فضلے سے دور دور تک بیج بکھیرتے ہیں جس سے نئے پودے اور درخت اگتے ہیں۔ ان پرندوں کے ختم ہوتے ہی خود مڈغاسکر کی ماحولیات بھی تباہ ہوگئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔