مہنگائی کا طوفان؛ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 25 فیصد تک اضافہ

قیصر شیرازی  پير 1 اکتوبر 2018
مہنگائی کے طوفان کا سبب ڈالر کی قیمت میں اضافے کے علاوہ ٹیکسوں کی شرح، شرح سود اور امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا حکومتی اقدام ہے۔ فوٹو : فائل

مہنگائی کے طوفان کا سبب ڈالر کی قیمت میں اضافے کے علاوہ ٹیکسوں کی شرح، شرح سود اور امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا حکومتی اقدام ہے۔ فوٹو : فائل

راولپنڈی: ٹیکسوں میں اضافے، ڈالرکی قیمت بڑھنے، شرح سود اور امپورٹ ڈیوٹی میں اضافے کے باعث اوپن مارکیٹ میں مہنگائی کا طوفان آگیا۔

اکتوبرکے پہلے ہفتے بعد آڑھتیوں نے تاجروں کو مہنگائی میں مزید 10سے 20 فیصد اضافے کی نوید سنا دی۔ تمام امپورٹڈ اشیا شیمپو، بچوں کے دودھ، صابن، سرف، پاؤڈر،کاسمیٹکس کی قیمتوں میں 25 فیصد اضافہ کردیاگیا ہے۔

صابن کی ٹکیہ دس روپے مہنگی ہوگئی، اوپن مارکیٹ میں شیورمرغی کی قیمت اضافہ کے ساتھ 137روپے کلو، شیورانڈے 100روپے درجن، سرخ مرغی انڈے 200 روپے درجن، دیسی انڈے 335 روپے درجن،چھوٹا گوشت 900 روپے کلو، بڑا 500 روپے کلو،گھی 10روپے کلومہنگا،آٹا 5 روپے اور اعلیٰ معیار کا چاول 10روپے کلومہنگا، سرخ لوبیا 175 روپے کلو،دال چنا 130روپے کلو،دال مسور150روپے کلو، دال مونگ160روپے کلو، سفید چناباریک 120روپے کلو، سفید چنا موٹا 200 روپے کلو، سیب کالاکوہلو 200 روپے کلو، کیلا 100 روپے درجن، انگورسندرخانی 200 روپے کلو، انگور سرخ 150روپے کلو، ٹماٹر 60روپے کلو، لیموں 300 روپے کلو، مٹر 240 روپے کلو، آلو30روپے کلو، پیاز 50روپے کلو، بھنڈی 60روپے کلو،ادرک 200 روپے کلو، لہسن 200 روپے کلو، دودھ 100روپے کلو،دہی 110روپے کلوفروخت کیاجارہا ہے۔

پرائس مجسٹریٹ نرخ کنٹرول میں مکمل طور پر ناکام ہو گئے، آئندہ نئی خریداری پر اضافے کے ساتھ نئی قیمتیں جاری کی جائیں گی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔