- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس فائز عیسیٰ
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کی پاکستان کے خلاف بیٹنگ جاری
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
میری تجاویز کو ہوا میں اڑادیا جاتا ہے، شبیر اقبال
کراچی: 23 ویں چیف آف دی نیول اسٹاف گالف چیمپئن شپ جیت کر 168 قومی مقابلے اپنے نام کرنیوالے پاکستان کے نمبر ون گالفر محمد شبیر اقبال نے کہا ہے کہ ملک میں کھیل کی ترقی کے لیے میری تجاویز کو ہوامیں اڑادیا جاتا ہے۔
کراچی گالف کلب میں ختم ہونے والی چیمپئن شپ کے فاتح اسلام آباد گالف کلب کے محمد شبیر اقبال نے نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ میں نے 11 ویں مرتبہ یہ چیمپئن شپ جیتی ہے جس کے بعد میرے قومی ٹائٹلز کی تعداد 168 ہوگئی ہے جو پاکستان کی تاریخ میں ریکارڈ ہے، لیکن میری خواہش اور تمنا ہے کہ پاکستان سے بہترین گالفرزسامنے آئیں، بدقسمتی سے قومی مقابلوں میں اچھے گالفرز کی کمی نظر آتی ہے، قومی سرکٹ میں شریک بیشترگالفرز کی عمریں بتدریج بڑھ رہی ہیں۔
گالفر نے کہا کہ ملک میں گالف کے کھیل کو نئے خون کی ضرورت ہے، میں طویل عرصہ سے ملک میں گالف کے فروغ کے لیے تجاویزدیتا چلا آرہا ہوں لیکن کوئی سننے والا نہیں، اب وقت آگیا ہے کہ رسمی مقابلوں سے آگے بڑھکراقدامات کیے جائیں ، اس ضمن میں جدید تقاضوں سے ہم آہنگ قومی گالف اکیڈمی کے قیام کی اشد ضرورت ہے، جہاں پر ملک بھر سے گالفرز کو بلا کر عالمی سطح کے کوچز سے تربیتی کا اہتمام کیا جائے اور انٹرنیشنل اسٹینڈرڈ کے مطابق کھیل کی مہارتوں کی ٹریننگ دی جائے۔
محمد شبیر نے کہا کہ ہمارے ملک میں دیگرشعبوں کی طرح گالف میں بھی بے انتہا ٹیلنٹ ہے لیکن اسے صلاحیتوں کو نکھارنے کے مواقع میسر نہیں، پاکستان گالف فیڈریشن کو اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے اکیڈمی کے قیام کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے جبکہ قومی گالفرزمعاشی طورپربہتربنانا اشد ضروری ہے جس کیلیے زیادہ سے زیادہ اسپانسر شپ کا حصول ناگزیر ہے، اگر ایسا نہ ہوا تو پاکستان میں ہاکی اور اسکواش کی طرح گالف کا بھی صرف نام ہی رہ جائیگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔