- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
’موناٹائزیشن پالیسی ‘ چھوٹے افسران کیلیے متعارف نہ کرانے پر احتجاج
اسلام آباد: وفاقی حکومت کے گریڈ20 سے کم کے افسروں نے گریڈبیس اور اس سے بالاکے افسروں کو’’موناٹائزیشن پالیسی ‘‘ کے تحت سرکاری گاڑیاں 15 فیصدکم نرخ پراقساط پرمہیا کرنیکی پالیسی کونچلی سطح پربھی متعارف کرانیکا مطالبہ کردیا۔
وفاقی حکومت کی گریڈ20 سے22 تک کے افسروں کیلیے گاڑیوں کی سہولیات دینے کی پالیسی ’’موناٹائزیشن پالیسی‘‘ کا اطلاق یکم جنوری2012کوکردیا گیا تھا ۔جس کے تحت تمام وزارتوں، ڈویژنوں، منسلک اداروں میںتعینات گریڈ20سے22 تک کے افسروں کوسرکاری گاڑیوں کوذاتی طورپررعایتی قیمتوں پر خریدنے کی سہولت دی گئی بلکہ انھیں ان کے گریڈوںکے حساب سے ماہانہ رقوم کی بھی ادائیگی کی اجازت دی گئی ہے۔
مذکورہ ’’موناٹائزیشن پالیسی‘‘ کونیشنل کمیشن فارگورنمنٹ ریفارمزنے تیار کیا جس کی بعدازاں کابینہ ڈویژن نے منظوری دی۔اس منظوری کی روشنی میں گریڈ 20 سے 22 کے افسران نئے ماڈل کی گاڑیاں سالانہ 15 فیصد رعایت پرخریدسکتے ہیں۔اس پالیسی کی رو سے گاڑی کواقساط پرخریدنے والا افسرماہانہ 25,000روپے اداکررہاہے۔یہ قسط ان کی تنخواہ سے کٹوتی ہورہی ہے اورریٹائرمنٹ سے قبل گاڑی کی پوری رقم اسکی تنخواہ یاواجبات سے منہاکرلی جائیگی۔ گریڈ 20 سے کم کے دیگرتمام افسران نے اس پالیسی میں اعلیٰ افسروںکونوازنے پرشدید احتجاج کیاہے اورمطالبہ کیاکہ وفاقی حکومت مراعات یافتہ طبقے کے ساتھ ساتھ ہمیں بھی اس سہولت میںشامل کرے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔