ہارڈویئر مصنوعات کی آڑ میں چھالیہ اسمگل کرنیکی کوشش ناکام

احتشام مفتی  منگل 2 اکتوبر 2018
درآمدکنندگان نے نہ صرف مس ڈیکلریشن بلکہ قومی خزانے کو سوا2 کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کی بھی کوشش کی، رشید شیخ۔ فوٹو: سوشل میڈیا

درآمدکنندگان نے نہ صرف مس ڈیکلریشن بلکہ قومی خزانے کو سوا2 کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کی بھی کوشش کی، رشید شیخ۔ فوٹو: سوشل میڈیا

 کراچی: پاکستان کسٹمز اپریزمنٹ انٹیلی جینس برانچ نے ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے ہارڈویئرمصنوعات کی آڑ میں چھالیہ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی ہے۔

درآمدکنندگان کی جانب سے محکمہ کسٹمزمیں داخل کردہ دستاویز میںتین مختلف ممالک ترکی، ہالینڈ اور اسپین سے ہارڈویئرمصنوعات ظاہرکیا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ مجموعی طور پر9 کنٹینرز سے تقریبا225 ٹن چھالیہ برآمد کی گئی ہے جس کی مالیت 10 کروڑ روپے سے بتائی جاتی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ متعلقہ2درآمدکنندگان مذکورہ کنسائمنٹ میں4 کنٹینرزمس ڈیکلریشن کے ذریعے کلئیر کرانے میں کامیاب ہوگئے تھے اس دوران کلکٹراپریزمنٹ ویسٹ اشہد جواد کو موصول ہونے والی ایک خفیہ اطلاع پرایڈیشنل کلکٹرفلک شیراورڈپٹی کلکٹرآراینڈ ڈی سعید وٹونے مذکورہ درآمدکنندگان کی جانب سے دیگرکنسائمنٹس کی جانچ پڑتال سخت کرتے ہوئے باقی ماندہ5 کنٹینرزبندرگاہ پر روک لیے اورریلیز ہونے والے 4 کنٹینرزمیں سے2 کوراستے میں اور2 کو ماڑی پورمیں واقع ایک گودام سے برآمد کیا گیا۔

اپریزمنٹ انٹیلیجینس برانچ کی جانب سے 2 یوم کے دوران تمام9 کنٹینرز کی تفصیلی ایگزامنیشن کی گئی تو10 کروڑ روپے سے زائدمالیت کی225 ٹن چھالیہ برآمد ہوئی اوران کنٹینرزمیں کچھ مقدار پیپرویسٹ بھی برآمدہوئے۔

چیف کلکٹر اپریزمنٹ ساؤتھ رشید شیخ نے ایکسپریس کوبتایا کہ ملک میں چھالیہ کی قانونی درآمدات کی سہولت موجود ہے لیکن اس آئٹم کی کسٹم ڈیوٹی ودیگرٹیکسوں کی ادائیگیوں کے علاوہ لیب ٹیسٹنگ رپورٹ سے کسٹمزکلیئرنس مشروط ہے۔

انھوں نے بتایا کہ درآمدکنندگان کی جانب سے نہ صرف مس ڈیکلریشن کی گئی بلکہ قومی خزانے کو ریونیو کی مدمیں 2 کروڑ25 لاکھ روپے کا نقصان پہنچانے کی بھی کوشش کی گئی جسے آراینڈ ڈی اپریزمنٹ ویسٹ کے افسران کی ٹیم نے ناکام بنادیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ گرفتارہونے کے خوف سیمذکورہ9 کنٹینرز کے دعویدارروپوش ہوگئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔