سابق پارلیمنٹیرینز سے سرکاری رہائش گاہیں خالی کرانے کیلیے پولیس بلانے کا حکم

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 7 جون 2013
بعض سابق پارلیمنٹیرینزکاسرکاری رہائشگاہیں خالی کرنے سے انکارپر سی ڈی حکام پولیس کی مدد لیں، ڈپٹی اسپیکر کی ہدایت فوٹو: فائل

بعض سابق پارلیمنٹیرینزکاسرکاری رہائشگاہیں خالی کرنے سے انکارپر سی ڈی حکام پولیس کی مدد لیں، ڈپٹی اسپیکر کی ہدایت فوٹو: فائل

اسلام آباد: بعض سابق ارکان پارلیمنٹ نے سرکاری رہائش گاہیں خالی کرنے سے انکار کردیا، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لیتے ہوئے سی ڈی اے کو اسپیشل مجسٹریٹ کی سربراہی میں پولیس کی مدد لینے کے احکام جاری کردیے۔

ذرائع کے مطابق پنجاب اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے اور خواتین ارکان اپنے اہلخانہ کے ہمراہ اسلام آبادمیں موجودہیں لیکن سابق ارکان انتخابات سے قبل رہائش گاہوں میں سامان چھوڑکرآبائی علاقوں میں چلے گئے۔ نومنتحب ارکان گزشتہ روزبھی ڈپٹی اسپیکرچیمبرکے چکرلگاتے رہے جس پر ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاویدعباسی نے سی ڈی اے افسران کواپنے چیمبر بلاکراس بارے میں رپورٹ طلب کی کہ اب تک ارکان کیلیے رہائش گاہوں کا انتظام کیوں نہیں کیاجاسکا۔

سی ڈی اے حکام نے انھیں بتایاکہ سابق حکومت کے چند بااثروزراء اوراہم شخصیات کے عزیزواقارب تاحال فیڈرل لاجزمیںمقیم ہیں اوربارہانوٹسزکے باوجود بھی قابض ہیں۔ ڈپٹی اسپیکرنے ہدایت کی کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالا تر نہیں تمام قابضین کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے اورحلقے کے اعتبارسے گھر الاٹ کیے جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔