- بینظیر کی شہادت پر بھی الیکشن ملتوی ہوئے تھے، گورنر کے پی
- الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت سیلاب متاثرین سمیت مستحقین میں ونٹرپیکیج تقسیم
- ملک بھر میں قائم حراستی مراکز کی فہرست طلب
- پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی پر دہشت گردی کامقدمہ درج
- پاکستان کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور منصوبہ ناکام
- افتخار چوہدری کے اعتراض پرعمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس کا بینچ تبدیل
- حازم بنگوار، فیشن اور منافقانہ معاشرتی رویہ
- پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے، امریکا
- برطانیہ میں خاتون کو آن لائن ہراساں کرنے والا ملزم اسلام آباد سے گرفتار
- پی ایس ایل ٹکٹس کی فروخت شروع
- اپنے باغ کا خوبصورت پھول شاہین کے نکاح میں دیدیا، دونوں کو مبارکباد، شاہد آفریدی
- پی ٹی آئی کا حکومت کی دعوت پر آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر غور
- شیخ رشید کا اسلام آباد سے کراچی منتقلی روکنے کیلیے عدالت سے رجوع
- امریکا میں چینی غبارے کی پرواز، وزیر خارجہ کا دورہ چین ملتوی
- گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا پاکستان میں بلاک
- کراچی؛ خاتون کے ساتھ اوباش نوجوانوں کی سرعام بدتمیزی، حملے کی کوشش
- کراچی میں 2 ماہ میں سرکاری تیل چوری کی تیسری لائن پکڑی گئی
- چین کی نیوکلئیر انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی
- پیٹرول مزید 30 روپے لیٹر مہنگا ہونے کا امکان
- اعظم خان یو اے ای کے گولڈن ویزا ہولڈر بن گئے
شاہ زیب قتل کیس؛ ملزم شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کو سزائے موت سنا دی گئی
فیصلے پر ہمیں تحفظات ہیں اور اس کے خلاف 7 دن کے اندر سندھ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کریں گے، وکیل شاہ رخ جتوئی فوٹو: فائل
کراچی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کو سزائے موت جبکہ سجاد تالپور اور غلام مرتضیٰ لاشاری کو عمر قید کی سزا سنا دی، عدالت نے چاروں مجرموں پر5،5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کے ساتھ انہیں سندھ ہائی کورٹ میں سزا کے خلاف اپیل کےلئے 7 دن کی مہلت بھی دی۔
کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ساڑھے 5 ماہ بعد شاہ زیب قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کو سزائے موت جبکہ سجاد تالپور اور غلام مرتضی لاشاری کو عمر قید کی سزا سنا دی، اس موقع پرسیکیورٹی کے سخت انتظامات کئےگئے تھے جبکہ شاہ رخ جتوئی کےرشتہ داربھی احاطہ عدالت میں موجود تھے۔
کیس کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد احاطہ عدالت کے باہر شاہ رخ جتوئی کے وکیل کمیل زبیدی کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے پر ہمیں تحفظات ہیں اور اس کے خلاف 7 دن کے اندر سندھ ہائیکورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔
اس موقع پر شاہ زیب کے والد اورنگ زیب خان نے کہا کہ ہمارے نقصان کی تلافی نہیں ہوسکتی، فیصلہ اللہ تعالی پر چھوڑ دیا ہے وہی انصاف کرے گا، کسی امیر کا بیٹا خراب نہیں ہوتا مگر تربیت خراب ہوتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ عوام اور میڈیا کے ساتھ دیتے پر شکر گزار ہیں۔ شاہ زیب کی والدہ کا کہنا تھا کہ میرے بچے پر گولی چلانے والوں کو سزا ملنی چاہئے، شاہ زیب کا کوئی نعم البدل نہیں، ہم نے آنے والی نسلوں کے لئے یہ اقدام اٹھایا ہے۔ دوسری جانب شاہ زخ جتوئی اور دیگر مجرموں نے سزا کے فیصلے پر دستخط کردیئے ہیں۔
واضح رہے کہ 24 دسمبر 2012 کو کراچی کے پوش علاقے میں شاہ رخ جتوئی اور اس کےدوستوں نےمعمولی جھگڑے پرپولیس افسر اورنگ زیب خان کے اکلوتے بیٹے شاہ زیب خان کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا، 30 دسمبر 2012 کو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے واقعے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے ابتدائی سماعت کے بعد ہی مقدمے کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں چلانے کا حکم دیا تھا، اسی دوران قتل کا مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی بیرون ملک فرار ہوگیا تھا تاہم عدالتی احکامات پرقانون نافذ کرنے والے اداروں نے شاہ ر خ جتوئی کو دبئی سے گرفتار کرکے پاکستان منتقل کیا، چند دن قبل انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر آج ساڑھے پانچ ماہ گزرنے کے بعد شاہ زیب قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔