- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
نظامِ شمسی میں نیا ’بونا سیارہ‘ دریافت
ایریزونا: سائنس دانوں نے نظامِ شمسی میں ایک ننھا منا بونا سیارہ دریافت کرلیا جسے ٹی جی تھری ایٹ سیون 2015 کا نام دیا گیا ہے۔
امریکا میں واقع کارنیگی انسٹی ٹیوٹ فار سائنس کے اسکاٹ شیپرڈ، ناردرن ایریزونا یونیورسٹی کے شاڈ ٹروجیلو اور جامعہ ہوائی کے ڈیوڈ تھولن نے مشترکہ طور پر گوبلن کو دریافت کیا ہے۔ یہی ٹیم ایک عرصے سے سیارہ ایکس کی دریافت میں مصروف ہے۔
اس سیارے کو تکنیکی نام کے علاوہ ’دی گلوبِن‘ کا نام بھی دیا گیا ہے کیوں کہ اس سیارے کا قطر صرف 300 کلومیٹر ہے۔ بونا سیارے کی دریافت سے ایک مرتبہ پھر نظامِ شمسی میں ’سیارہ ایکس‘ کی بحث چھڑگئی ہے جس کی موجودگی کے بارے میں ماہرین کئی دہائیوں سے قیاس کرتے رہے ہیں۔ کچھ ماہرینِ فلکیات نے پیش گوئی کی تھی کہ پلانیٹ ایکس نامی ایک سیارہ ہمارے نظامِ شمسی کے بعید ترین حصے میں موجود ہے۔
زمین سے سورج کا اوسط فاصلہ 9 کروڑ 30 لاکھ میل ہے جسے ایک فلکیاتی اکائی (ایسٹرو نامیکل یونٹ) کہا جاتا ہے۔ پلوٹو کا زمین سے 39.5 ایسٹرو نامیکل یونٹ (اے یو) ہے لیکن یہ سیارہ ہم سے بہت دور ہے اور 80 اے یو پر موجود ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ سورج یا اپنے اپنے ستارے کے گرد گھومنے والے سیارے بالکل گول دائرے کی بجائے انڈے کی طرح بیضوی انداز میں چکر کاٹتے ہیں۔
اس طرح وہ کبھی اپنے سورج سے قریب اور کبھی دور ہوتے رہتے ہیں۔ اسی بنا پر گوبلن کا مدار بہت عجیب و غریب ہے۔ یہ گھومتے ہوئے کبھی سورج کے اتنے قریب ہوجاتا ہے کہ 65 اے یو تک پہنچ جاتا ہے لیکن جب پرے ہوتا ہے تو بہت بہت دور یعنی 2300 اے یو تک جاپہنچتا ہے۔ اس کے لیے ماہرین نے کئی برس تک اس پر نظر رکھی ہے۔
ہماری زمین سورج کے گرد ایک سال میں چکر مکمل کرلیتی ہے لیکن گوبلن کو سورج کے گرد ایک چکر کاٹنے میں 40 ہزار سال لگتے ہیں۔ فلکیات دانوں کے مطابق گوبلن کی کمیت زمین سے دس گنا زائد ہے۔ پروفیسر شیپرڈ کے مطابق اس دریافت سے نظامِ شمسی میں ایکس سیارے کی تلاش میں مدد ملے گی۔
اس تحقیق پر تفصیلی ریسرچ پیپر لکھا گیا ہے جو بہت جلد شائع ہوجائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔