- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
کراچی اسٹاک مارکیٹ، انڈیکس 22359 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
کراچی: ملک میں توانائی بحران کے حل کے لیے نومنتخب وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے اقدامات شروع کیے جانے اورایم سی بی بینک میں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو بھی تیزی کا رحجان غالب رہا جس سے انڈیکس 22358.96 پوائنٹس کی نئی بلندترین سطح پر پہنچ گیا۔
تیزی کے باعث52.27 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید9 ارب 28 کروڑ 97 لاکھ34 ہزار324 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا ہے کہ کیپٹل مارکیٹ میں معیشت کے حوالے سے مثبت توقعات پر ہونے والی خریداری سرگرمیوں نے مارکیٹ کے مورال کو مستقل بنیادوں پر بلند رکھا ہوا ہے، یہی وجہ ہے کہ مخصوص بلیوچپس ایم سی بی بینک، پی ایس او، اٹک پٹرولیم، حبیب بینک کے علاوہ کم قیمت چھوٹے ودرمیانے درجے کی کمپنیوں کے حصص بھی سرمایہ کاری کے لیے پرکشش ثابت ہورہے ہیں۔
چھوٹے سرمایہ کاروں کے ساتھ بڑے سرمایہ کارگروپس بھی درمیانے اور چھوٹے درجے کے کم قیمت حصص میں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کررہے ہیں جس سے نہ صرف ان کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافے کا رحجان غالب ہوگیا ہے بلکہ مارکیٹ انڈیکس کی نمومیں بھی یہ حصص اہم کردار ادا کررہے ہیں۔
کاروبار کے پہلے سیشن کے دوران خریداری سرگرمیاں بڑھنے، غیرملکیوں، میوچل فنڈز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر93 لاکھ70 ہزار629 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری سے ایک موقع پر311 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس 22587 پوائنٹس کی تاریخ ساز حد تک پہنچ گیا تھا لیکن دوسرے ٹریڈنگ سیشن کے دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے 71 لاکھ61 ہزار917 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے13 لاکھ22 ہزار755 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے8 لاکھ85 ہزار957 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا تیزی کی شرح میں کمی کا باعث بنا۔
نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس82.26 پوائنٹس کے اضافے سے 22358.96 اورکے ایس ای30 انڈیکس 91.99 پوائنٹس کے اضافے سے 17421.87 ہوگیا جبکہ کے ایم آئی30 انڈیکس 27.02 پوائنٹس کی کمی سے 37900.39 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت26.45 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر34 کروڑ 2 لاکھ40 ہزار840 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 373 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں195 کے بھاؤ میں اضافہ، 168 کے داموں میں کمی اور10 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔