- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
کراچی اسٹاک مارکیٹ، انڈیکس 22359 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
کراچی: ملک میں توانائی بحران کے حل کے لیے نومنتخب وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے اقدامات شروع کیے جانے اورایم سی بی بینک میں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو بھی تیزی کا رحجان غالب رہا جس سے انڈیکس 22358.96 پوائنٹس کی نئی بلندترین سطح پر پہنچ گیا۔
تیزی کے باعث52.27 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید9 ارب 28 کروڑ 97 لاکھ34 ہزار324 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا ہے کہ کیپٹل مارکیٹ میں معیشت کے حوالے سے مثبت توقعات پر ہونے والی خریداری سرگرمیوں نے مارکیٹ کے مورال کو مستقل بنیادوں پر بلند رکھا ہوا ہے، یہی وجہ ہے کہ مخصوص بلیوچپس ایم سی بی بینک، پی ایس او، اٹک پٹرولیم، حبیب بینک کے علاوہ کم قیمت چھوٹے ودرمیانے درجے کی کمپنیوں کے حصص بھی سرمایہ کاری کے لیے پرکشش ثابت ہورہے ہیں۔
چھوٹے سرمایہ کاروں کے ساتھ بڑے سرمایہ کارگروپس بھی درمیانے اور چھوٹے درجے کے کم قیمت حصص میں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کررہے ہیں جس سے نہ صرف ان کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافے کا رحجان غالب ہوگیا ہے بلکہ مارکیٹ انڈیکس کی نمومیں بھی یہ حصص اہم کردار ادا کررہے ہیں۔
کاروبار کے پہلے سیشن کے دوران خریداری سرگرمیاں بڑھنے، غیرملکیوں، میوچل فنڈز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر93 لاکھ70 ہزار629 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری سے ایک موقع پر311 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس 22587 پوائنٹس کی تاریخ ساز حد تک پہنچ گیا تھا لیکن دوسرے ٹریڈنگ سیشن کے دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے 71 لاکھ61 ہزار917 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے13 لاکھ22 ہزار755 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے8 لاکھ85 ہزار957 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا تیزی کی شرح میں کمی کا باعث بنا۔
نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس82.26 پوائنٹس کے اضافے سے 22358.96 اورکے ایس ای30 انڈیکس 91.99 پوائنٹس کے اضافے سے 17421.87 ہوگیا جبکہ کے ایم آئی30 انڈیکس 27.02 پوائنٹس کی کمی سے 37900.39 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت26.45 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر34 کروڑ 2 لاکھ40 ہزار840 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 373 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں195 کے بھاؤ میں اضافہ، 168 کے داموں میں کمی اور10 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔