کراچی سرکلر ریلوے منصوبے پر نومبر میں کام شروع کرنے کا فیصلہ، وزیر اعلیٰ نے منظوری دیدی

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 8 جون 2013
وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔ فوٹو: پی پی آئی

وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔ فوٹو: پی پی آئی

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ  نے کراچی سرکلرریلوے پروجیکٹ کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پروجیکٹ کی بحالی کی منظوری دیدی۔

اجلاس میں وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن،وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے خزانہ مراد علی شاہ،چیف سیکریٹری سندھ محمد اعجازچوہدری ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری (منصوبہ بندی و ترقیات) عارف احمدخان ، سیکریٹری خزانہ سہیل احمد راجپوت ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری نویدکامران بلوچ،کراچی اربن ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے پروجیکٹ ڈائریکٹرودیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہاکہ کراچی سرکلر ریلوے بہت پرانامنصوبہ ہے اور اب اس کو فوری طور پر بحال کیا جانا چاہیے،کراچی ملک کا معاشی دارالخلافہ ہے جس کی آبادی دن بدن بڑھتی جارہی ہے اوراتنی بڑی آبادی کے لیے موجودہ مواصلاتی وسائل ناکافی ہیں،مزدور طبقہ پبلک ٹرانسپورٹ میں شدیدمشکلات کاسامنا کررہا ہے،سرکلر ریلوے سے سب سے زیادہ فائدہ غریب عوام کو ہوگا۔

اجلاس کے دوران چیف سیکریٹری سندھ نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی اوربتایاکہ کراچی سرکلر ریلوے کا روٹ نیپااسٹیشن ، گلشن اقبال سے نارتھ ناظم آباداسٹیشن  اور پھر وہاں سے لیاری مچھرکالونی سے ہوتاہوامہران اسٹیشن جوکہ کالا پل کے قریب ہے سے آگے بڑھتاہوا پی اے ایف میوزیم شاہراہ فیصل سے ہوتے ہوئے پھرنیپااسٹیشن کولنک کرے گا،اسٹیشن پرہر5منٹ بعدسرکلرٹرین موجودہوگی اورکے سی آرکومزیدموثربنانے کیلیے لانڈھی،اسٹیل ٹائون،سرجانی ٹائون اور دوسری ایریاز سے ریڈ ، گرین  اور یلو بسیں چلائی جائیںگی جو وہاں کے مسافروں کو کے سی آراسٹیشن تک لے کرآئیں گی،رواں برس نومبر یادسمبر تک اس پروجیکٹ پر باقاعدگی کے ساتھ کام شروع کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔