- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس فائز عیسیٰ
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کی پاکستان کے خلاف بیٹنگ جاری
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
امن کا نوبل انعام عراق کی نادیہ مراد اور کانگو کے ڈینس مُکویگے کے نام
اوسلو: امن کا نوبل انعام برائے سال 2018 مشترکہ طور پر جنسی زیادتی کے خلاف جدوجہد کرنے والی عراق کی نادیہ مراد اور کانگو کے ماہر امراض نسواں ڈینس مُکویگے کو دیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اوسلو میں امن کے نوبل انعام کا اعلان کردیا گیا ہے۔ اس برس نوبل انعام مشترکہ طور پر عراق سے تعلق رکھنے والی نادیہ مراد اور افریقی ملک کانگو کے ماہر امراض نسواں ڈینس مُویگے کو دیا گیا ہے۔
نوبل کمیٹی کے سربراہ بیرٹ رائس اینڈرسن نے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ انعام جنسی تشدد کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے کے خلاف جدوجہد کے صلے میں دیا گیا ہے، دونوں جنگ کے دوران خواتین سے جنسی زیادتی کے خلاف شب و روز جدوجہد کر رہے ہیں۔
عراق کی اقلیتی برادری ’یزیدی‘ سے تعلق رکھنے والی نادیہ مراد کا نام 2014 میں سامنے آیا جب وہ داعش جنگجو کے چنگل سے آزاد ہوکر موصل تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئی تھیں اور اب جنگ میں زیادتی کا شکار ہونے والی خواتین کی سب سے توانا آواز ہیں۔
داعش جنگجوؤں کے ہاتھوں زیادتی کا نشانہ بننے اور بازار میں بیچے جانے کے بعد شدت پسندوں کے چنگل سے بھاگنے میں کامیاب ہونے والی نادیہ مراد نے جنگ کے دوران خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے خلاف جدوجہد کا آغاز کیا۔
نادیہ مراد نے اپنی چھوٹی اقلیتی برادری پر داعش جنگجوؤں کے مظالم کے خلاف جدوجہد کو آگے بڑھاتے ہوئے اسے عالمگیر تحریک میں تبدیل کیا اور مظلوم خواتین کی دار رسی کے لیے کئی پروجیکٹس شروع کیے۔
نادیہ مراد اور اُن کے رضاکار جنگ کے دوران زیادتی کا شکار ہونے والی خواتین کے لیے مرہم کا کام کرتے ہیں اور ایسی خواتین کو نفسیاتی و ذہنی دباؤ سے نکالتے اور معاشرے سے ٹھکرائے جانے کے بعد جینے کی نئی راہ دکھاتے ہیں۔
نادیہ مراد کے ساتھ امن کا نوبل انعام مشترکہ طور پر افریقی ملک کانگو کے گائناکالوجسٹ ڈینس مُکویگے کو دیا گیا ہے، ڈاکٹر مُکویگے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر 1999 سے اب تک جنگ کے دوران جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی خواتین کا علاج کر رہے ہیں۔
ڈینس مُکویگے افریقی ملک کانگو کے پسماندہ علاقوں میں بنیادی سہولتوں سے محروم خواتین کو طبی امداد فراہم کر رہے ہیں اوروہ پیچیدہ امراض نسواں میں مبتلا موت کے منہ میں جاتیں غریب خواتین کا جانفشانی کے ساتھ علاج کرنے کے ساتھ صحت سے متعلق آگاہی پھیلانے میں کلیدی کردار ادا کررہے ہیں۔
Well deserved and long awaited Nobel recognition of the fight against sexual violence in war. https://t.co/j37cMnXFWR
— Kenneth Roth (@KenRoth) October 5, 2018
واضح رہے کہ رواں برس امن کے نوبل انعام کے لیے 331 افراد اور اداروں کو نامزد کیا تھا تاہم قرعہ فال نادیہ مراد اور ڈینس مکویگے کے نام نکلا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔