- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی 20 ورلڈ کپ: ویرات کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
- کیا یواے ای میں ریکارڈ توڑ بارش ’’کلاؤڈ سیڈنگ‘‘ کی وجہ سے ہوئی؟ حکام کی وضاحت
- اسلام آباد میں غیرملکی شہری کو گاڑی میں لوٹ لیا گیا
- بیلف اعظم سواتی کو ایف آئی اے سائبر کرائم سے برآمد کراکے پیش کرے، عدالت
- بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارش کا سلسلہ جاری، ندی نالوں میں طغیانی
- قومی ٹیم میں تمام کھلاڑی پرفارمنس کی بنیاد پر آتے ہیں، بابراعظم
- فوج کی کسی شخصیت کا نام لینا اور ادارے کا نام لینا علیحدہ باتیں ہیں، بیرسٹر گوہر
- قائد اعظم یونیورسٹی شعبہ جاتی کارکردگی میں عالمی سطح پر بہترین جامعات میں شامل
- سابق ٹیسٹ کپتان سعید انور جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے پریشان
- کنگنا رناوت کی بکواس کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتی؛ پریانکا گاندھی
- سائفر کیس میں وزارتِ خارجہ کے بجائے داخلہ مدعی کیوں بنی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
- اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان، انڈیکس 70 ہزار 333 پوائنٹس پر بند
- 19 ویں صدی کے قلعہ سے 100 برس پُرانی برطانوی ٹرین کار دریافت
- وزن کم کرنیوالی ادویات اور خودکشی کے خیالات میں تعلق کے متعلق اہم انکشاف
یادداشت کو بہتر بنانے والا ’سانس فور گیٹکا‘ فونٹ تیار
سڈنی: آسٹریلیا میں ماہرینِ نفسیات اور فونٹ بنانے والوں کی مشترکہ کوشش سے ایک ایسا انگریزی فونٹ بنایا گیا ہے جس میں پڑھی جانے والی تحریر دیر تک یاد رہتی ہے۔
’سانس فورگیٹکا‘ کے الفاظ اس طرح کشیدہ ہیں کہ انہیں پڑھنے میں تھوڑا وقت لگتا ہے اور اسی بنا پر اس فونٹ میں پڑھی جانے والی تحریر دیگر فونٹ کے مقابلے میں تادیر یاد رہتی ہے۔ اب یہ فونٹ آسٹریلیا کی آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی پر مفت دستیاب ہے۔
اسے بنانے والے ماہرین نے کہا ہے کہ سانس فورگیٹکا فونٹ کی تیاری میں کئی شعبوں کے ماہرین نے کئی سال محنت کی ہے۔ فونٹ کو ترچھا کرنے کے علاوہ ان کی اشکال میں جگہ چھوڑی گئی ہے تاکہ اسے پڑھتے وقت توجہ حاصل ہوسکے۔ دوسری جانب اسے عین دماغی ارتکاز اور توجہ کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
سانس فورگیٹکا بناتے وقت دماغ میں الفاظ کی پروسینگ کا عمل اور دیگر نفسیاتی پہلوؤں کو بھی مدِ نظر رکھا گیا ہے تاہم الفاظ کو کشیدہ کرنے کا عمل بھی سائنسی بنیادوں پر کیا گیا ناکہ کسی ڈیزائن کے تحت ایسا بنایا گیا ہے۔ اس کا اہم فائدہ یہی ہے کہ سانس فورگیٹکا میں پڑھی جانے والی تحریر یاد رکھنا آسان ہوتا ہے۔
فونٹ سے وہ طالب علم زیادہ مستفید ہوسکتے ہیں جنہیں سبق یاد کرنے میں دقت محسوس ہوتی ہے۔ اس لحاظ سے یہ فونٹ ایک بہترین ٹول ثابت ہوسکتا ہے۔
یہ فونٹ آرایم آئی ٹی یونیورسٹی میں ٹائپو گرافی کے لیکچرر اسٹیفن بینم کی نگرانی میں تیار کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی میں تجرباتی ڈیزائننگ سے وابستہ ڈاکٹر جینیکے بلیونز کہتے ہیں کہ عام حالات میں ہم پڑھتے ہوئے اس تیزی سے گزر جاتے ہیں کہ وہ الفاظ اور جملے حافظے کا حصہ ہی نہیں بن پاتے تاہم اس فونٹ کے لیے پڑھنے والا کوشش کرتا ہے اور اس عمل کو ’میموری ریٹینشن‘ کہتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اس فونٹ کو 400 طلبا پر آزمایا گیا ہے اور اس کے اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔