مطالبات نہ مانے گئے تو حکومت سے علیحدہ ہوسکتے ہیں، ایم کیو ایم پاکستان

 ہفتہ 6 اکتوبر 2018
14 اکتوبر کو عوام سوچ سمجھ کر ووٹ ڈالیں،عامر خان،فیصل سبزواری کا تقریب سے خطاب۔ فوٹو: فائل

14 اکتوبر کو عوام سوچ سمجھ کر ووٹ ڈالیں،عامر خان،فیصل سبزواری کا تقریب سے خطاب۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا ہے کہ حکومت کے 100 دن دیکھ رہے ہیں اگر مطالبات منظور نہیں ہوئے تو پھر ہم کو بھی حکومت میں رہنے کا شوق نہیں ہے۔

متحدہ رہنما عامر خان نے این اے 243 میں ایم کیو ایم کے امیدوار عامر چشتی کے اعزاز میں دعوت حلیم کی تقریب سے خطاب کیا، اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنماؤں سمیت کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی، عامر خان کا کہنا تھا کہ 25 جولائی کو جو کچھ ہو ا اب نہیں ہونے دیں گے، اپنے انتہائی اہم کارکنان کو پولنگ ایجنٹ بنائیں گے اگر ان کے سینے پر بندوق بھی رکھ دیں گے تو وہ فارم 45 لیے بغیر پولنگ اسٹیشن سے نہیں نکلیں گے، عمر ان خان کی ٹیم بھی انتشار کا شکار ہے اگر حکومت کوئی اچھا کام کرتی ہے تو فو اد چو ہدری اس پر پا نی پھیر دیتے ہیں۔

رہنما ایم کیوایم نے تحریک انصاف کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے 100 دن دیکھ ر ہے ہیں اگر ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوئے تو پھر ہم کو حکومت میں رہنے کا بھی کوئی شوق نہیں ہے، عامر خان نے کہا کہ 14 اکتوبر کو عوام سوچ سمجھ کر ووٹ ڈالیں اور یہ سوچیں کہ اپنا کون اور پرایا کون ہے کیونکہ تحریک انصاف کو اس حلقے کا امیدوار بھی الیکشن لڑنے کے لیے نہیں ملا۔

تحریک انصاف نے ایک محسود کو ٹکٹ دیا ہے رہنما ایم کیو ایم فیصل سبز واری نے بھی خطاب کرتے ہوئے 25 جولائی کے الیکشن کو دھاندلی زدہ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ عام انتخابات میں کر اچی کے نتائج تبدیل کیے گئے ، ہماری جیتی ہوئی نشستوں سے ہرایا گیا۔

فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ عالمگیر خان محسود کو تحریک انصاف کی جانب سے ٹکٹ دیا جانا بلی تھیلے سے باہر آگئی عالمگیر خان کا سیاسی ایجنڈا تھا جس پر کام کر ر ہے تھے لیکن اس بار ہم پو لنگ اسٹیشن سے بغیر فارم 45 لیے نہیں چھوڑیں گے ، دعوت حلیم کے بعد محفل سماع کا بھی انعقاد کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔