کراچی: فائرنگ اور دستی بم حملوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 12 ہوگئی

ویب ڈیسک  اتوار 9 جون 2013
پولیس کسی بھی واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔  فوٹو: فائل

پولیس کسی بھی واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ فوٹو: فائل

کراچی: شہر قائد میں فائرنگ، پُرتشدد واقعات اور بم حملوں میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت  12افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہوگئے۔

شہر کےمختلف علاقوں میں فائرنگ اور پرتشددواقعات کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا، پٹیل پاڑہ کے قریب شرپسندوں نے پولیس موبائل پر فائرنگ کردی جس سے 2 اہلکار اقبال اور امجد جاں بحق ہو گئےاور عامر شدید زخمی ہوگیا۔

لیاری میں گزشتہ چند روز سے جاری کشیدگی برقرار ہے، ہنگور آباد اور پھول پتی لین  میں بم حملوں اور فائرنگ کے واقعات میں کم سن بچی دعا سمیت 2 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 15 سے زائد زخمی ہوگئے۔ لیاری کے ہی علاقے بہار کالونی میں 2 افراد کی لاشيں ملیں جن کی شناخت زاہد اور فقیر محمد کے نام سے ہوئی، چار افراد کی ہلاکت کے بعد لیاری کے علاقے ہنگور آباد، پھول پتی لین، بہار کالونی سمیت دیگر علاقوں میں کشیدگی پھیل گئی اور دوکانیں اور کاروبار بند ہو گیا۔

کشیدہ حالات کے بعد پولیس اور رینجرز کی نفری نے آگراہ تاج کالونی میں آپریشن کر کے دو ملزمان کو حراست میں لے لیا، ملزمان کے قبضے سے ایک جی تھری رائفل، ایک ایس ایم جی، ایک سیون ایم ایم رائفل ،ایک ریوالور سمیت بھاری مقدار میں گولیاں ملیں۔ لیاری بہار کالونی میں ہلاکتوں اور آپریشن کے خلاف علاقہ مکینوں نے لاشوں کے ہمراہ شدید احتجاج بھی کیا۔

کھارادر میں کپڑا مارکیٹ میں فائرنگ سے ندیم نامی شخص جاں بحق ہوگیا، گارڈن دھوبی گھاٹ کے علاقے سے 2 افراد کی لاشیں ملیں جن کی شناخت نہيں ہو سکی۔ گلستان جوہر حسین ہزارہ گوٹھ فائرنگ کے واقعہ میں انور نامی شخص ہاتھ دھو بیٹھا۔ کورنگی کراسنگ کے قریب نامعلوم افراد چلتی گاڑی سے خاتون کی لاش پھینک کر فرار ہوگئے۔ 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔