- بینظیر کی شہادت پر بھی الیکشن ملتوی ہوئے تھے، گورنر کے پی
- الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت سیلاب متاثرین سمیت مستحقین میں ونٹرپیکیج تقسیم
- ملک بھر میں قائم حراستی مراکز کی فہرست طلب
- پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی پر دہشت گردی کامقدمہ درج
- پاکستان کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور منصوبہ ناکام
- افتخار چوہدری کے اعتراض پرعمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس کا بینچ تبدیل
- حازم بنگوار، فیشن اور منافقانہ معاشرتی رویہ
- پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے، امریکا
- برطانیہ میں خاتون کو آن لائن ہراساں کرنے والا ملزم اسلام آباد سے گرفتار
- پی ایس ایل ٹکٹس کی فروخت شروع
- اپنے باغ کا خوبصورت پھول شاہین کے نکاح میں دیدیا، دونوں کو مبارکباد، شاہد آفریدی
- پی ٹی آئی کا حکومت کی دعوت پر آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر غور
- شیخ رشید کا اسلام آباد سے کراچی منتقلی روکنے کیلیے عدالت سے رجوع
- امریکا میں چینی غبارے کی پرواز، وزیر خارجہ کا دورہ چین ملتوی
- گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا پاکستان میں بلاک
- کراچی؛ خاتون کے ساتھ اوباش نوجوانوں کی سرعام بدتمیزی، حملے کی کوشش
- کراچی میں 2 ماہ میں سرکاری تیل چوری کی تیسری لائن پکڑی گئی
- چین کی نیوکلئیر انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی
- پیٹرول مزید 30 روپے لیٹر مہنگا ہونے کا امکان
- اعظم خان یو اے ای کے گولڈن ویزا ہولڈر بن گئے
جاوید ہاشمی نے نواز شریف کو اپنا لیڈر ماننے کا بیان واپس لے لیا

کابینہ میں شامل افراد میں سے 5 کا تعلق لاہور اور 8 کا گجرانوالہ سے ہے، جاوید ہاشمی فوٹو: ایکسپریس
اسلام آ باد: پاکستان تحریک انصاف کےرہنما جاوید ہاشمی نے نو منتحب وزیراعظم نواز شریف کو اب بھی اپنا لیڈر ماننے کے حوالے سے قومی اسمبلی میں دیا گیا بیان واپس لے لیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ تحریک انصاف کے نوجوانوں نے ان کے قومی اسمبلی میں نواز شریف کے حق میں دیئے گئے بیان کا ساتھ نہیں دیا جس کی وجہ سے وہ نواز شریف کو اپنا لیڈر ماننے کے حوالے سے اپنا بیان واپس لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نواز شریف سمیت تمام سیاسی رہنماؤں کی عزت کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ میری زبان کبھی نہیں پھسلتی، مجھے بھٹو دور میں بھی جیل میں بند کیا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا تاہم میں آج بھی بھٹو کو “ذوالفقار علی بھٹو صاحب” کہہ کر مخاطب کرتا ہوں۔
جاوید ہاشمی نے کہا کہ نواز شریف کا مینڈیٹ خطرناک حدوں کو چھو رہا ہے کیو نکہ مسلم لیگ (ن) کو سارا مینڈیٹ صرف ایک صوبے سے ملا ہے، پاکستان میں سب سے بڑا مسئلہ چھوٹے صوبوں کی محرومیاں ہیں جب کہ نئی کابینہ میں شامل افراد میں سے 5 کا تعلق لاہور اور 8 کا گجرانوالہ سے ہے۔ ایک سوال کے جواب میں تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ قومی اسمبلی میں دیئے گئے بیان کے بعد ان پر پارٹی سے زیادہ ان کے گھر اور اپنے حلقے کے لوگوں کا دباؤ تھا۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی ميں قائد ایوان کے انتخاب کے موقع پر جاوید ہاشمی نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ نوازشریف پہلے بھی ان کے لیڈر اور اب بھی ان کے لیڈر ہیں، بیان کے بعد تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے جاوید ہاشمی کو سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور ان پر دباؤ ڈالا کہ وہ اپنا بیان واپس لیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔