- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
تعلقہ میونسپل ایڈمنسٹریشن کھپرومیں 8 ماہ کے دوران 12 کروڑ ہڑپ
کھپرو: تعلقہ میونسپل ایڈمنسٹریشن کھپرو کے 8 ٹائون افسران نے گزشتہ 8 ماہ کے دوران ٹی ایم اے کو 12کروڑ روپے ھڑپ کرلیے۔
ٹائون افسران نے جعلی کوٹیشن و ووچرز کے ذریعے ٹھیکیداروں سے ملی بھگت کر کے 12کروڑ روپے کی خطیر رقم خورد برد کر لی۔ صوبائی وزیر بلدیات، سیکریٹری بلدیات و لوکل گورنمنٹ بورڈ انتظامیہ نے ٹی ایم اے کھپرو میں کروڑوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات کرنے میں ناکام، ٹی ایم اے اکائونٹ خالی ہوگئے، ملازمین کو9 روز گزر جانے کے باوجود تنخواہ نہ ہوسکیں۔ تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے ٹی ایم اے کھپرو کو ملازمین کی تنخواہوں، پینشن اور دیگر ترقیاتی کاموں کی مد میں ہر ماہ ایک کروڑ 70 لاکھ روپے کی قسط دی جاتی ہے اور ٹی ایم اے کے ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر اخراجات کی مد میں70 لاکھ روپے خرچ کر کے ہر ماہ ایک کروڑ روپے کی رقم بچت کی جاتی ہے اور ہر سال 14 کروڑ روپے کی رقم بچت کر کے ٹینڈز کے ذریعے ترقیاتی کام کرائے جاتے ہیں۔
رواں سال کے ماہ فروری کے دوران ایڈمنسٹریٹر ٹی ایم اے کھپرو کی جانب سے14کروڑ روپے کے ٹینڈر اخبارات میں شائع کیے گئے تاہم اسی دوران ایک سیاسی پارٹی کے سابق یوسی ناظم نے ٹینڈر کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کرا کر حکم امتناع جاری کرایا، اس سلسلے میں ذرائع نے ’ایکسپریس‘ کو ٹی ایم اے کھپرو میں12کروڑ روپے کی کرپشن کے بارے میں بتایا کہ گزشتہ 8 ماہ کے دوران ٹی ایم اے کھپرو کے افسران نے ملی بھگت کر کے جعلی کوٹیشن اور ووچرز کے ذریعے مختلف ٹھیکیداروں اور بلڈر مافیا کے ناموں پراکائونٹس سے مجموعی طور پر 12کروڑ روپے کی خطیر رقم نکال کر خورد برد کر لی۔
ذرائع کے مطابق ٹی ایم اے کھپرو کے اکائونٹ سے خطیر رقم نکالنے کے باوجود کسی بھی جگہ ترقیاتی کام نہیں کرائے گئے ہیں اور صرف کاغذات میں ترقیاتی کاموں کا اندراج کیا گیا ۔ سیکریٹری بلدیاتی و لوکل گورنمنٹ بورڈ سمیت اعلیٰ حکام نے ٹی ایم اے کھپرو میں ہونیوالی12کروڑ روپے کی کرپشن کی تحقیقات کے بجائے چپ سادھ لی ہے اور محکمہ بلدیات کے اعلیٰ حکام کرپشن کی تحقیقات کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں۔ کھپرو کے سماجی و عوامی رہنمائوں نے وزیراعلیٰ سندھ، صوبائی وزیر بلدیات، صوبائی وزیر انکوائری اور اینٹی کرپشن سمیت اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ ٹی ایم اے کھپرو میں ہونے والی کرپشن کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کر کے ملوث افسران سے رقم وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔