محکمہ پولیس کی بے حسی، پٹیل پاڑہ میں زخمی اہلکار کا علاج نہ ہوسکا

اسٹاف رپورٹر  پير 10 جون 2013
زخمی اہلکار عامر رانا۔ فوٹو: فائل

زخمی اہلکار عامر رانا۔ فوٹو: فائل

کراچی: پٹیل پاڑہ میں پولیس موبائل پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے اہلکار عامر رانا کو محکمہ پولیس کی روایتی بے حسی سے علاج میں مشکلات کا سامنا ہے۔

اہلکار کے علاج پر 10 لاکھ روپے اخراجات کا تخمینہ ہے جس سے اہل خانہ پریشان ہیں، دوسری جانب پولیس حکام نے صرف تسلیاں دے کر اپنی جان چھڑائی ہے،گزشتہ روز پٹیل پاڑہ میں مسلح افراد کے پولیس موبائل پر حملے کے نتیجے میں 2 اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا تھا،زخمی ہونے والے پولیس اہلکار رانا محمد عامر کو عباسی شہید اسپتال میں ابتدائی طبی امداد کے بعد اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتال لے جایا گیا جہاں اس کی حالت تشویشناک ہے۔

عامر کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انھیں عامر کے علاج میں شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ محکمہ پولیس کی بے حسی اپنے ہی زخمی اہلکار کے ساتھ بھی سامنے آگئی،پولیس حکام نے ان کی کوئی داد رسی نہیں کی جبکہ علاج پر لاکھوں روپے اخراجات کا تخمینہ ہے،پولیس ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کی جانب سے انھیں کوئی امداد نہیں دی گئی اور نہ ہی کسی اعلیٰ افسر نے اس کی خیریت معلوم کی ہے،عامر کو پیٹ ، سر اور ہاتھ پر 3 گولیاں لگی ہیں،مضروب عامر کے اخراجات کا تخمینہ 10 لاکھ روپے لگایا گیا ہے جس میں سے اسپتال انتظامیہ نے ساڑھے 4 لاکھ روپے فوری طور پر جمع کرانے کا کہا جس سے اہلخانہ پریشان ہیں،دوسری جانب پولیس حکام نے مضروب کے اہل خانہ کو صرف تسلیاں دے کر اب تک عملی اقدامات نہیں کیے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔