امریکا ڈرون حملے بند کرے، خود کارروائی کرینگے: نئی حکومتی پالیسی

کامران یوسف  پير 10 جون 2013
وزیراعظم جلد واشنگٹن کو پالیسی سے آگاہ کرینگے، امید ہے مسئلہ حل ہوجائیگا، ن لیگی رہنما  فوٹو: اے ایف پی/ فائل

وزیراعظم جلد واشنگٹن کو پالیسی سے آگاہ کرینگے، امید ہے مسئلہ حل ہوجائیگا، ن لیگی رہنما فوٹو: اے ایف پی/ فائل

اسلام آباد: ڈرون حملے روکنے کیلیے مسلم لیگ(ن) کی حکومت امریکاکو قبائلی علاقوں سے دہشتگردوں کے ٹھکانے خود ختم کرنے کی پیشکش کرسکتی ہے۔

خارجہ پالیسی کے معاملات میں اہم کردار ادا کرنے والے مسلم لیگ(ن) کے ایک سینئر رہنما نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا ہے کہ وزیراعظم جلد واشنگٹن کو مطلع کریں گے کہ پاکستان ڈرون حملے روکنے کے بدلے قبائلی علاقوں میں دہشتگردی سے متعلق امریکی خدشات دور کرنے کو تیار ہے۔ رہنما کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پاکستانی سرزمین پر یکطرفہ حملوں کیخلاف ہے اور امریکہ کو قائل کرے گی کہ ڈرون حملے بند کیے جائیں۔

ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں کو بھی علیحدہ سے نہ دیکھا جائے بلکہ ان حملوں کی بھی وجوہات ہیں جنھیں ختم کرنا ہوگا۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر رہنما نے بتایا کہ نومنتخب حکومت نئی انسداد دہشتگردی پالیسی پر کام کر رہی ہے جس میں نہ صرف ڈرون حملوں بلکہ پاکستانی علاقوں میں محفوظ ٹھکانے بنانیوالے دہشتگردوں کی بھی مخالفت کی جائیگی اور معاملہ آج (پیر کو)کابینہ کے اجلاس میں بھی زیربحث آئیگا۔ ایک اور افسر کا کہنا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ ڈرون حملوں کا مسئلہ حل کرلیں گے، وزیراعظم نواز شریف تمام اسٹیک ہولڈرز سے صلاح مشورے کے بعد پالیسی کا اعلان کریں گے کہ اپنی سرزمین کو کسی دوسرے ملک کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیاجائیگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔