نشہ آور بیریاں کھا کر پرندے بھی شرابی ہونے لگے

ویب ڈیسک  بدھ 10 اکتوبر 2018
امریکا میں پرندے نشہ آور جنگلی بیریاں کھا کر مدہوش ہورہے ہیں (فوٹو: بورڈ پانڈا)

امریکا میں پرندے نشہ آور جنگلی بیریاں کھا کر مدہوش ہورہے ہیں (فوٹو: بورڈ پانڈا)

منی سوٹا: امریکی ریاست مِنی سوٹا کے گلبرٹ سٹی میں آج کل چھوٹے پرندے گھروں کی کھڑکیوں سے اندر آرہے ہیں، ٹریفک کے درمیان خلل ڈال رہے ہیں اور ان کی پرواز بھی عجیب وغریب ہورہی ہے۔

اس کے بعد پولیس نے ماہرین کی مدد سے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اطراف میں موجود ایسی بیریوں کے درخت عام ہیں جن کے پھلوں کا رس خمیر سے بھرپور ہے اور پرندوں کو خمار میں مبتلا کررہا ہے۔ اس طرح پرندوں کی اکثریت نشے کی وجہ سے اپنے حواس کھو رہی ہے۔

گلبرٹ کے درختوں میں جنگلی بیریوں کے درخت عام ہیں اور اس بار وقت سے قبل ان میں خمیر جمع ہوگیا ہے۔ بڑی تعداد میں پرندے ان بیریوں کو کھاتے یا ان کا رس پیتے ہیں۔ جس طرح عمررسیدہ افراد کے مقابلے میں کم عمر افراد پی کر زیادہ بہک جاتے ہیں اسی طرح بالغ اور عمررسیدہ پرندوں کے مقابلے میں کم عمر پرندے زیادہ بہکتے ہیں۔

بیریوں کے رس میں ایتھانول بڑی مقدار میں دیکھا گیا ہےجو پرندوں کے جسم میں جاکر انہیں خمار آلود کررہا ہے۔ یہ پرندے نقل مکانی کرتے ہیں اور بہت زیادہ کھاتے ہیں تاکہ اس کی چربی گھر واپسی کی طویل پرواز کے کام آسکے تاہم ہوش کھونے والے یہ پرندے کاروں سے بھی ٹکرا رہے ہیں۔

ماہرین نے کہا ہے کہ پرندوں کے اس فعل پر بار بار پولیس بلانے کی ضرورت نہیں کیونکہ کچھ دیر میں وہ ٹھیک ہوجائیں گے۔ مقامی آبادی نے انہیں ’اینگری برڈز‘ کہنا شروع کردیا ہے۔ اس کے بعد پولیس نے ایک نوٹی فکیشن بھی جاری کیا ہے جس میں پرندوں کی اس کیفیت کی وجہ بیان کی گئی ہے۔

ایک مقامی فرد نے بتایا کہ ہفتے میں سات پرندے اس کی کار سے ٹکرا چکے ہیں۔ دوسری جانب ایسا ہی مسئلہ کینیڈا میں بھی ہرسال پیش آتا ہے جہاں اوریگون میں ایک تنظیم ان شرابی پرندوں کو قید کرکے اس وقت تک دیکھ بھال کرتی ہے جب تک وہ مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہوجاتے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔