- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ بارش کے باعث تاخیر کا شکار
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
انتخابی نتائج پر تحفظات ہیں، صدرآصف زرداری
اسلام آباد: صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ انہیں انتخابی نتائج پر تحفظات ہیں لیکن پرامن انداز میں جمہوری عمل کےمکمل ہونے پرخوشی ہے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدرآصف زرداری نے کہا کہ عوام نے انتخابات میں ووٹ کے ذریعے غیر جمہوری قوتوں کو مسترد کر کے پر امن اور جمہوری انداز ميں اقتدار کی منتقلی کو یقینی بنایا جو ملک کے لیے ایک اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی نتائج پر تحفظات ہیں لیکن پرامن انداز میں جمہوری عمل کےمکمل ہونے پرخوشی ہے، یہی مشن تھا جس کے لئے ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو نے اپنی جانیں قربان کیں، مجھے جیل بھیجا گیا اور نوازشریف کو کئی سال تک ملک بدر کیا گیا۔
صدر آصف زرداری نے کہا کہ ڈکیٹروں نے کئی مرتبہ آئین کو معطل کرکے ملک کو اندھیروں کی جانب دھکیلا تاہم اب ملک میں کسی آمر کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے، سابقہ پارلیمنٹ نے آئین نے غیر جمہوری شقوں کو ختم کرکے اس کو اصل صورت میں بحال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈورن حملے ملک کی خود مختاری کے خلاف ہیں اور کسی بھی صورت میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کارگر ثابت نہیں ہوتے،قوم دہشت گردی اور دہشت گروں کے خلاف ہے ، ہم ہتھیار پھینک کرکے قومی دھارے میں شامل ہونے والوں کو خوش آمدید کہیں گے تاہم ہھتیار نہ ہھینکنے والوں کے خلاف کارروائی جاری رہے گی، سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دیں اورہم اپنی سرزمین کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں گے۔
صدر زرداری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ بھاشا ڈیم اور تھر کول کے پروجیکٹس شروع کیے جا چکے ہیں جنہیں مکمل کرنے کی ضرورت ہے، بھاشاڈیم کے بننے سے ملک میں 4500 میگا واٹ بجلی کا اضافہ اور 6 بلین ایکڑ فٹ پانی کا ذخیر بھی جمع ہو گا، لاپتہ افراد کے حوالے سے بھی کمیشن قائم کیا گیا ہے تاہم اس حوالے سے ابھی مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ اور توہین رسالت جیسے قوانین کے غلط استعمال کو بھی روکنا ہو گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔