امریکا افغانستان میں ’’فیس سیونگ‘‘ چاہتا ہے، تھنک ٹینک

نوید معراج  جمعرات 11 اکتوبر 2018
پاکستان، امریکا مل کر کام کریں، خارجہ پالیسی میں ابہام نہیں ہونا چاہیے، ماہرین
۔ فوٹو : فائل

پاکستان، امریکا مل کر کام کریں، خارجہ پالیسی میں ابہام نہیں ہونا چاہیے، ماہرین ۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا افغانستان میں ’’فیس سیونگ‘‘ چاہتا ہے۔

خارجہ پالیسی کے ماہرین نے اپنی سفارشات اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ (آئی پی آر آئی) کے زیراہتمام ’’پاکستان امریکہ تعلقات میں اتارچڑھاؤ،آگے بڑھنے کا راستہ‘‘ کے عنوان سے 2 روزہ قومی کانفرنس کے آخری روزاظہارخیال کرتے ہوئے پیش کیں جس میں بتایا گیا کہ پاکستان اورامریکہ کو مشترکہ اہداف کے حصول خصوصاً افغانستان میں مفادات کے تحفظ کیلئے اپنے قومی مفادات پرسمجھوتہ کیے بغیر مل کر کام کرنے کے یکساں مواقع تلاش کرنے چاہئیں کیونکہ دونوں فریق خطے میں 4 دہائیوں سے جاری جنگ سے فزیکل، نفسیاتی اورسماجی لحاظ سے متاثر ہوئے ہیں۔

سفارشات میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کو اپنے بنیادی قومی مفادات پرسمجھوتہ کیے بغیر واشنگٹن اور کابل کے ساتھ مسائل کے حل کیلئے صبروتحمل،فہم وفراست اوردیانتداری کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ انھوں نے کہاکہ افغانستان میں امن واستحکام پاکستان اور امریکا کابنیادی مفاد ہے تاہم تینوں ملکوں کے درمیان باہمی تعلقات بھی ایک دوسرے کی آزادی کے ساتھ فروغ پانے چاہئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔