1966میںوحید مراد کی فلم ’’ارمان ‘‘نے سینماؤں پر دھوم مچادی

شوبز رپورٹر  منگل 11 جون 2013
4پلاٹنیم 30گولڈن اور 50فلموں نے سلور جوبلی کا اعزاز پایا ،بعد ازمرگ صدارتی ایوارڈ ملا   فوٹو: فائل

4پلاٹنیم 30گولڈن اور 50فلموں نے سلور جوبلی کا اعزاز پایا ،بعد ازمرگ صدارتی ایوارڈ ملا فوٹو: فائل

لاہور:  پاکستان فلم انڈسٹری پر برسوں راج کرنیوالے چاکلیٹ ہیرو وحیدمراد 2 اکتوبر 1938 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔

انھوں نے انگریزی ادب میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی اوراس کے بعد فلمی دنیا میں قدم رکھا۔ وحید مراد کے والد نثار مراد فلم آرٹ کے نام سے ادارہ چلارہے تھے فلم ڈسٹری بیوشن کے اہم روح رواں نثار مراد کے فرزند وحید مراد نے بطور فلم پروڈیوسر 1961 میں فلمی دنیا میں قدم رکھا ۔ ان کی پہلی فلم ’’انسان بدلتا ہے‘‘ تھی۔ جب کہ بطور پروڈیوسردوسری فلم ’’جب سے دیکھا ہے تمھیں‘‘بنائی ، وحید مراد نے اس فلم میں درپن کو ہیرو اور زیبا کو ہیروئن لیا ۔ وحید مراد بطور اداکار اپنی فلم میں کام کرنے کے لیے کسی طرح بھی تیار نہ تھے مگر جب یہی اصرار معروف ہدایتکارپرویزملک کی جانب سے کیا گیا تو وحید مراد نے زیبا کے ساتھ کام کرنے کی شرط پرحامی بھر لی۔

یوں وحید مراد کی بطور معاون اداکار پہلی فلم ’’اولاد‘‘1962 میں ریلیز ہوئی ۔یہ فلم بہت مقبول ہوئی اور اس فلم نے نگار ایوارڈ بھی جیتا ۔ بطورہیرو وحیدمراد کی پہلی فلم ’’ہیرا پتھر‘‘ تھی جس پر انھیں بہترین اداکارکا نگار ایوارڈ دیا گیا ۔1966میں اپنی ہوم پروڈکشن میں فلم ’’ارمان ‘‘میں اداکاری کے جوہر دکھائے جس نے باکس آفس پر مسلسل 75ہفتوں کا نیا ریکارڈ قائم کردیا ۔اس فلم نے سلور اسکرین پردھوم مچادی ، فلم کے ہدایتکارپرویزملک تھے ۔اس فلم کے لیے گلوکار احمد رشدی کے گیتوں پر وحید مراد کی یادگارپرفارمنس برسوں نوجوانوں کے ذہنوں پر نقش رہی ۔

وحید مراد کی 1962-63میں 19 سلور جوبلی اور 9فلمیں گولڈن جوبلی ہوئیں ۔ 1971 سے80کے دوران 23سلور جوبلی اور 18گولڈن جوبلی ہوئیں ۔1981-87کے دوران 8سلور جوبلی اور 3گولڈن جوبلی فلمیں رہیں ، مجموعی طور پر وحید مراد کی 4پلاٹنیم جوبلی 30گولڈن اور 50فلموں نے سلور جوبلی کا اعزاز حاصل کیا۔ وحید مراد 23نومبر 1983کو 45سال کی عمر میں انتقال کرگئے ۔اپنے کامیاب فنی سفرکے دوران لاتعداد فلموں نے لوگوںکو خوب انٹرٹین کیا لیکن حکومتی سطح پر ان کے فن کا اعتراف ان کے انتقال کے 27سال گزرنے پرکیا گیا۔

اس موقع پرانہیں ’’صدارتی ایوارڈ‘‘ سے نوازا گیا۔ واضح رہے کہ وحیدمراد کی یادگار فلموں میں ’’دلربا، عزت، لیلیٰ مجنوں، محبوبہ، راستے کا پتھر، محبوب میرامستانہ، پرستش، آواز، بہن بھائی، بدنام، گن مین، راجا کی آئے گی بارات، کرن اورکالی، آہٹ، گھیراؤ، ضمیر، وعدے کی زنجیر، آدمی، مقدر، آنکھوں کے تارے، آس پاس، اندازاور زلزلہ ‘‘ شامل ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔