- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
وزیراعظم نے وزارت خزانہ سے 10 سال کے قرضوں کی تفصیلات طلب کرلیں
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے وزارت خزانہ سے گزشتہ 10 سال کے دوران لیے گئے قرضوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔
اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں معیشت سمیت مختلف اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے وزارت خزانہ سے گزشتہ 10 سال کے قرضوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی حکومتیں قوم کے اربوں روپے لوٹ کر کھاگئیں، وزارت خزانہ سے 10 سال کے قرضوں کی تفصیلات طلب کی ہیں، تاکہ معلوم ہوسکے کہ گزشتہ حکومتوں نے کیسے ملک پر قرضوں کا بوجھ ڈالا ہے اور قرضوں سے کون سے ڈیم اور بڑے منصوبے بنے۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان پر 10 سال میں قرضوں کا بوجھ 6 سے بڑھ کر 30 ہزار ارب ہوگیا ہے، اس کا تفصیلی تخمینہ چاہیے کہ یہ پیسہ کہاں اور کن منصوبوں پر خرچ ہوا، اس کے نتیجے میں موجودہ حکومت 10 بار سوچے گی کہ اگر ہم قرضے لیں تو اس سے اتنا پیسہ اکٹھا ہو کہ قرضہ واپس کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اپنا گھر اتھارٹی ون ونڈو آپریشن ہوگا جس سے معیشت مضبوط، روزگار میں اضافہ اور نئی تعمیراتی کمپنیاں کھلیں گی۔
کابینہ کی جانب سے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں مختلف افراد نام ڈالنے اور نکالنے کے معاملے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں مینجنگ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال، چیئرمین نجکاری کمیشن، چیئرمین پی آئی اے اور چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کے تقرر پر بھی بات چیت ہوئی۔
وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کرتے ہوئے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کی جانب سے یوریا کی درآمد پر قواعد میں نرمی کا جائزہ لیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔