2 ہندو خاندانوں نے اسلام قبول کر لیا، عدالت میں پیش

نامہ نگار  منگل 11 جون 2013
واب شاہ پولیس نے مذکورہ افراد کو اپنی تحویل میں لے کر جوڈیشل مجسٹریٹ و سول جج فلور چانڈیو کی عدالت میں پیش کیاجہاں انھوں نے  بیان دیا کہ انھوں نے 5 برس قبل اسلام قبول کیا تھا. فوٹو: فائل

واب شاہ پولیس نے مذکورہ افراد کو اپنی تحویل میں لے کر جوڈیشل مجسٹریٹ و سول جج فلور چانڈیو کی عدالت میں پیش کیاجہاں انھوں نے بیان دیا کہ انھوں نے 5 برس قبل اسلام قبول کیا تھا. فوٹو: فائل

نواب شاہ: حیدر آباد کے رہائشی 2 ہندو خاندانوں نے اسلام قبول کرلیا۔ عدالت نے مسلمان ہونے والے افراد کو اپنی مرضی سے رہنے کی اجازت دیتے ہوئے پولیس کو انھیں تحفظ  فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق گاڑی کھاتا حیدر آباد کے رہائشی 25 سالہ روہن اور 23 سالہ راجیٹس کمار نے اپنی بیوی، بچوں اور بہن کے ہمراہ اسلام قبول کر لیا۔ نواب شاہ پولیس نے مذکورہ افراد کو اپنی تحویل میں لے کر جوڈیشل مجسٹریٹ و سول جج فلور چانڈیو کی عدالت میں پیش کیاجہاں انھوں نے  بیان دیا کہ انھوں نے 5 برس قبل اسلام قبول کیا تھامگر یہ بات انھوں نے خفیہ رکھی تھی لیکن آج ہم اعلان کرتے ہیں کہ ہم مسلمان ہو گئے ہیں اور اپنی مرضی سے اپنے خاندان سے علیحدہ رہائش اختیار کرنا چاہتے ہیں۔

اس موقع پر عدالت میں مذکورہ افراد کے خاندان کی جانب سے وکیل جگہ دیش نے عدالت سے مذکورہ افراد کو دارالامان بھیجنے کی استدعا کی مگر عدالت نے مذکورہ افراد کو اپنی مرضی سے رہنے  اجازت دے اور پولیس کوانھیں مکمل تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا۔ بعدازاں نو مسلم محمد ایمان (راجیش کمار) اور محمد سعاد (روہن) نے  بتایا کہ وہ لوگ اپنی مرضی سے مسلما ن ہوئے اور اسلام قبول کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔