گیس ٹیرف میں اضافے، سبسڈی کے خاتمے پر غور یوریا مہنگی ہونے کا خدشہ

احتشام مفتی  منگل 11 جون 2013
گیس سبسڈی واپس لینے سے فرٹیلائزرکمپنیوںکا منافع بڑھ جائیگا،کسانوں پرمزید بوجھ، زرعی اجناس کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا،ذرائع فوٹو: فائل

گیس سبسڈی واپس لینے سے فرٹیلائزرکمپنیوںکا منافع بڑھ جائیگا،کسانوں پرمزید بوجھ، زرعی اجناس کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا،ذرائع فوٹو: فائل

کراچی:   ملک میں قدرتی گیس کے ذخائر مستقل بنیادوں پر کم ہونے اورسی این جی سیکٹرمیں گیس کے بڑھتے ہوئے استعمال نے مختلف صنعتی شعبوں کے بحران میں اضافہ کردیا ہے، پاکستان مسلم لیگ کی حکومت بھی قدرتی گیس کے ٹیرف میں اضافے اورسبسڈی کی پالیسی ختم کرنے پرغورکررہی ہے لیکن اس نئی پالیسی کے نتیجے میں یوریا کھاد کی فی50 کلو گرام کی بوری قیمت 1700 روپے سے بڑھ کر 2000روپے کی سطح تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔

فرٹیلائزر سیکٹر کے باخبرذرائع کے مطابق بعض کھاد ساز ادارے یوریا کی پیداواری سرگرمیوں کیلیے فراہم کی جانے والی سبسڈائزگیس ختم کرنے کے حق میں ہیں لیکن فرٹیلائزر انڈسٹری کے لیے گیس سبسڈی کے خاتمے سے کھاد کی قیمتوں میں 15تا20فیصد کے اضافے کا خدشہ ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ حکومت کھاد پرسبسڈی ختم بھی کردے تو مقامی تیار ہونے والی کھاد 2000 روپے فی بیگ میںدستیاب ہوگی جبکہ درآمدی کھاد کی قیمت 2000 روپے تا 2500روپے فی 50 کلوگرام بیگ ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ ملک میں کھاد کی قیمت سال 2010 میں 780 روپے فی بیگ کے مقابلے میں 120 فیصد اضافے کے ساتھ 1700روپے فی 50کلوگرام بیگ کی سطح تک پہنچ چکی ہے

 

جبکہ معاشی ترقی کے لیے زرعی شعبے کا تیز رفتار فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے اوران حقائق کے تناظر میں کسانوں کو انکی ضروریات کے مطابق ترغیبات فراہم کرنے کے بجائے ان پرمزید بوجھ ڈالنا مقامی زرعی پیداوار کے لیے دھچکا ثابت ہوگا۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ یوریا کی قیمتوں میں اضافے کی بنیادی وجہ اس کی فروخت پر جی ایس ٹی، فیڈ گیس کی قیمتوں میں اضافہ، گیس انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ سرچارج عائد کرنا ہے، ان عوامل کے سبب گزشتہ 2سال کے دوران فی 50 کلوگرام کھاد کی فی بیگ قیمت میں تقریباً 920روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

فرٹیلائزر سیکٹر کے ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی حکومت کی جانب سے اگر کاشتکاروں کے لیے یوریا کھاد پر زرتلافی کا مکمل خاتمہ کردیا جاتا ہے تو حکومتی سطح پر کاشتکاروں کے لیے براہ راست زرتلافی کی ادائیگی کا کوئی دوسرا نظام دستیاب نہیں ہوگا نتیجتاً 70لاکھ مقامی کاشتکاروںکوبراہ راست سبسڈی کی سہولت پہنچانے پرمقررہ سبسڈی کی رقم سے بھی زائد ہو سکتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومت فصلوں کی پیداواری لاگت میں کمی اور عام صارفین کے لیے زرعی اجناس کی مناسب قیمت پر دستیابی کو یقینی بنانے کی غرض سے یوریا کی قیمت کم مقرر کرتے ہوئے کسانوں کو سبسڈی فراہم کرتی ہے۔ ذرائع نے دعوٰی کیاکہ حکومت کی جانب سے گیس سبسڈی ختم کرنے سے یوریا کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا اور فرٹیلائزر پلانٹس کے منافع میں بھی مزید اضافہ ہوگا جبکہ غریب کسانوں پر مزید بوجھ ڈال دیا جائے گا جس سے زرعی اجناس کی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافہ ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔