مقبوضہ کشمیر میں ڈھونگ انتخابات، پولنگ اسٹیشنز پر سناٹا

ایڈیٹوریل  جمعـء 12 اکتوبر 2018
مودی سرکار زور زبردستی اور جعلی الیکشنوں کے ذریعے کشمیر پر زیاد دیر اپنا تسلط برقرار نہیں رکھ سکتی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

مودی سرکار زور زبردستی اور جعلی الیکشنوں کے ذریعے کشمیر پر زیاد دیر اپنا تسلط برقرار نہیں رکھ سکتی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد انتخابات کے دوسرے مرحلے کے موقع پربدھ کو مکمل ہڑتال کی گئی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کی کال سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی ہے۔

حریت قیادت نے عوام سے کہا ہے کہ وہ بلدیاتی انتخابات کے نام پر بھارت کی طرف سے منعقد کی جانیوالی فوجی مشق سے دور رہیں۔ انھوں نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ پراسراریت ،دھاندلی اور رشوت اس بے سود مشق کے اہم پہلو ہیں۔

انتخابی ڈرامے کو کامیاب بنانے کے لیے سیکیورٹی کے نام پر سرینگر ، بڈگام ، اسلام آباد، کولگام ، بانڈی پورہ اور کپواڑہ میں سخت اقدامات کیے گئے تھے جہاں دوسرے مرحلے کے نام نہاد بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ ہوئی۔ مقبوضہ علاقے میں ڈھونگ انتخابات کے انعقاد کے لیے قابض انتظامیہ نے بھارتی فوج کی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی 400 اضافی کمپنیوں کے علاوہ 50ہزار اضافی فوجیوں کو تعینات کیا ہے۔

ڈیلی ’’کشمیر ٹائمز‘‘ کے مطابق ٹرن آؤٹ مایوس کن رہا، ووٹرز میں کسی قسم کا جوش خروش نہیں نظر آیا، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ڈی پی کے ترجمان رفیع میر نے کہا کہ ووٹرز کا نام نہاد انتخابات میں حق رائے دہی سے گریز ہمارے موقف کی تائید ہے، ادھر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر کے خلاف انڈین ہائی کمیشن کے سامنے کل جماعتی حریت کانفرنس کے قائدین اور کشمیریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے انڈین مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بلدیاتی انتخابات کو فوجی مشق قرار دیتے ہوئے مسترد کیا جب کہ دوسری طرف نام نہاد بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ پر کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ مظاہرین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کشمیری عوام اپنے مسلمہ پیدائشی حق ’’حق خودارادیت‘‘ کے حصول تک اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔

ایک خبر کے مطابق جمعرات کو مشہور کشمیری اسکالر اور مجاہد منان وانی کو دو ساتھیوں سمیت شہید کیا گیا، یہ واردات ضلع کپواڑہ میں ہوئی جس کے بعد علاقے میں شدید فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں، بتایا جاتاہے کہ بلدیاتی الیکشن کے موقع پر مقبوضہ کشمیر کے عوام نے مکمل طور پر انتخابات کو مسترد کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کشمیری عوام کے مطالبات پر استصواب رائے کرائے، کشمیریوں کو بھارتی فورسز کے ظلم وستم اور جعلی الیکشن سے نجات دلائی جائے، ایک اور اخبار ’’گریٹر کشمیر‘‘ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ الیکشن میں ٹرن آؤٹ 3 فیصد رہا۔ پولنگ اسٹیشنز پر سناٹا چھایا رہا۔

ادھر صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کے انتخابی ڈرامے کو مسترد کرنے پر مقبوضہ کشمیر کے عوام اور مشترکہ مزاحمتی تحریک کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام نے انتخابات میں حصہ نہ لے کر ایک بار پھر ثابت کیا کہ وہ بھارتی آئین کے تحت کسی انتخابی عمل کا حصہ بن کر مسئلہ کشمیر پر بھارتی موقف کی حمایت نہیں کر سکتے، بدھ کو کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے ڈائریکٹر الطاف وانی سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کا انتخابی ناٹک پہلے کبھی کامیاب ہوا اور نہ ہی آیندہ ہو گا۔

حقیقت یہ ہے کہ مودی سرکار زور زبردستی اور جعلی الیکشنوں کے ذریعے کشمیر پر زیاد دیر اپنا تسلط برقرار نہیں رکھ سکتی اسے جلد کشمیریوں کے حق خودارادیت کے مطالبہ کو تسلیم کرنا پڑیگا۔ کشمیر فلیش پوائنٹ بن چکا ہے ، اس نصف النہار سچ کو ماننے کے بھارت کے پاس شکست وندامت کے سوا کوئی اور آپشن نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔