- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پولیس وردی پہن لی
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
خاتون صحافی نے فیصل ایدھی پر ہراسانی کاالزام لگادیا
کراچی: خاتون صحافی عروج ضیا نے ایدھی فاؤنڈیشن کے چیئرمین اور مرحوم عبدالستار ایدھی کے بیٹے فیصل ایدھی پر جنسی ہراسانی کاالزام لگایا ہے۔
ہالی ووڈ اور بالی ووڈ کے بعدجنسی ہراسانی سے متعلق مہم’’می ٹو‘‘ پاکستان کا رخ کرچکی ہےجس کے تحت پہلے اداکارہ میشا شفیع نے علی ظفر پر ہراسانی کے الزامات لگائے اوراب ایک خاتون صحافی عروج ضیا نے فیصل ایدھی پر ہراسانی کاالزام لگایا ہے۔
عروج ضیا نے ٹوئٹر پراپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بارے میں بتایا کہ وہ 22 سال کی عمر میں فیصل ایدھی سے ملی تھیں جب میں ان سے مل کر واپس جارہی تھی تو انہوں نے مجھے گھر تک چھوڑنے کی پیشکش کی جس پر میں نے ہاں کردی لیکن میری ہاں کرنے کی دو وجوہات تھیں ایک تو فیصل ایدھی مجھ سے عمر میں بہت بڑے تھے دوسرا ان کا رویہ میرے ساتھ بہت اچھا تھا اس کے بعد انہوں نے مجھ سے میرا نمبر مانگا جو میں نے انہیں دے دیا۔ بعد ازاں وہ گاڑی میں بہت دیر تک میرا ہاتھ پکڑے رہے۔ اس کے علاوہ فیصل ایدھی نے مجھے پیغامات بھی بھیجے جس میں انہوں نے مجھے بات کرنے کے لیے بیلنس کی پیشکش بھی کی اور وہ میرے ساتھ دوستانہ تعلقات بنانا چاہتے تھے۔
عروج ضیا نے مزید بتایا کہ فیصل ایدھی نے انہیں ایک رات تقریباً ڈھائی بجے فون کیا اور کہا کہ وہ اس وقت لندن میں موجود ہیں وہ مجھے اس لیے فون کررہے ہیں کیونکہ میں ان کے لیے بہت خاص ہوں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ میں نے خود کو یقین دلانے کی بہت کوشش کی کہ جیسا میں سوچ رہی ہوں ویسا نہیں ہے مجھے غلط فہمی ہوئی ہے کیونکہ وہ فیصل ایدھی ہیں وہ شادی شدہ ہیں، ان کے بچے ہیں اور وہ مجھ سے عمر میں بہت بڑے ہیں اوروہ عبدالستار ایدھی کے بیٹے ہیں، میں بہت خوفزدہ ہوتی رہی، وہ مجھے مسلسل فون کرتے رہے یہاں تک کہ میرا فون سوئچ آف ہوگیا۔
عروج ضیا نے اپنی آواز پہلے نہ اٹھانے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ میں اس واقعے کے لیے خود کو ذمہ دار مانتی رہی جب تک کہ مجھے احساس نہیں ہوگیا کہ میں نے کچھ غلط نہیں کیا اس کے علاوہ مجھے یہ بھی خدشہ تھا کہ کون میری بات پر یقین کرے گا۔
دوسری جانب فیصل ایدھی نے ایکسپریس ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے اپنے اوپر لگنے والے الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے یہ سب چھوٹ پر مبنی کہانی ہے میں عروج ضیا نامی کسی خاتون کو نہیں جانتا اور نہ ہی مجھے ایسی کوئی ملاقات یاد ہے۔ شاید مجھ پر الزام لگانے والی لڑکی کی ذہنی حالت صحیح نہیں ہے۔ ہوسکتا ہے انہوں نے یہ الزامات ایدھی فاؤنڈیشن کی شہرت خراب کرنے کے لیے لگائے ہوں۔
*takes a deep breathe*
Since this is all coming out, #MeToo too many times than I can count, but this one is about Faisal Edhi, Abdus Sattar Edhi's son – the guy heading the Edhi Foundation now.
It happened when I was very young (22 or 23 years old, I think.)
— Urooj Zia (@Sewrigami) October 10, 2018
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔